Live Updates

کلینیکل سٹاف کی حاضری کا ہدف لازمی حاصل کیا جائے‘وزیرصحت

گنگا رام ہسپتال میں 18کنال اراضی پر مدر اینڈ چائلڈ سنٹر تعمیر کیا جائے گا‘ڈاکٹر یاسمین راشد

پیر 19 نومبر 2018 19:28

کلینیکل سٹاف کی حاضری کا ہدف لازمی حاصل کیا جائے‘وزیرصحت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشدنے کہا ہے کہ تمام طبی مراکز میں کلینیکل سٹاف کی حاضری کا ہدف لازمی حاصل کیا جائے۔ اچھی حاضری والے ہسپتالوں کو تعریفی خطوط جاری کئے جائیں گے جبکہ کم حاضری پر کارروائی ہوگی۔وہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے ایک اجلاس کی صدارت کررہی تھیں جس میں ضلعی اور تحصیل ہسپتالوں میں حاضری اور ادویات کی خریداری کے معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

وزیر صحت نے 2 اضلاع میں کلینیکل سٹاف کی ہدف سے کم حاضری پر اظہار ناپسندیدگی کرتے ہوئے وضاحت طلب کرلی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ طبی مراکز میں سٹاف کی حاضری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجاب بھر میں ادویات کی ٹینڈرنگ کا عمل بھی شروع ہوگیاہے۔

(جاری ہے)

30 اضلاع میں دسمبر کے پہلے ہفتے سے بڈز کھلنا شروع ہو جائیں گی۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے ہدایت کی کہ کسی طبی مرکز میں ادویات کی ضرورت ہو تو اسی ضلع میں موجود اضافی سٹاک کو استعمال کیا جائے۔

بوقت ضرورت اہم ادویات کی فراہمی کے لئے ڈی جی ہیلتھ آفس سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔دریں اثنا فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی میں ایک اجلاس کے دوران وزیر صحت پنجاب نے سر گنگا رام ہسپتال میں مدر اینڈ چائلڈ سنٹر کے قیام کا تفصیلی جائزہ لیا۔ وائس چانسلر پروفیسر عامر زمان خان نے منصوبے کی تفصیلات بتائیں ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت کے ہر منصوبے کو ترجیحات میں برتری حاصل ہے ۔

مجوزہ مدر اینڈ چائلڈ سنٹر 18 کنال خالی اراضی پر تعمیر کیا جائے گا۔450بستروں پر مشتمل سنٹر میں 18 آپریشن تھیٹر اور نرسری میں 15 بیڈز ہونگے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مدر اینڈ چائلڈ سنٹر کا پی سی ون جلد تیار کیا جائے۔اس دوران وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشداور وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں سرکاری ڈاکٹروں کے معاوضوں اور مراعات میں اضافے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سیکرٹری سپیشلائزڈ ثاقب ظفر، سیکرٹری فنانس شیخ حامد یعقوب اور سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ محمد خان رانجھا بھی موجود تھے۔اجلاس میں پنجاب میں ڈاکٹروں کی تنخواہوں کے لئے خیبر پختونخوا کا ماڈل بھی زیر غور آیا۔ وزیر صحت نے زور دیا کہ صحت عامہ کی سہولتوں میں بہتری کیلئے ڈاکٹروں کی سہولیات میں اضافہ کرنا ناگزیر ہے۔ پنجاب میں ڈاکٹروں کی مراعات میں اضافے پر محکمہ خزانہ کو بریف کردیا گیا۔

میڈیکل آفیسرز، سپیشلسٹس اور پروفیسروں کے معاوضوں میں اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ ڈاکٹروں کی مراعات میں اضافے کے بعد خالی اسامیوں پر بھرتی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ کم تنخواہیں ہونے سے برین ڈرین کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ۔ اس موقع پر مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا کہ شعبہ صحت کی بہتری وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا خواب ہے۔ مالیاتی مسائل کے باوجود شعبہ صحت کے لئے وسائل میں کمی نہیں آنے دیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات