چیف جسٹس نے منشا بم کیس میں تفصیلات طلب کرلیں

پٹوارسرکل کس قانون کے مطابق کام کر رہا ہے۔ ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت تفصیلات جمع کروائیں

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس اتوار 2 دسمبر 2018 13:53

چیف جسٹس نے منشا بم کیس میں تفصیلات طلب کرلیں
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02دسمبر 2018ء) لاہور رجسٹری میں منشا بم کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت تفصیلات طلب کر لیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بتایا جائے کہ پٹوار سرکل کس قانون کے تحت کام کر رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار اس وقت سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں موجود ہیں جہاں وہ مفاد عامہ کے مختلف کیسسز نمٹا رہے ہیں۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے منشا بم کیس کی بھی سماعت کی ۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زمینوں پر منشا بم کے قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اس دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈپٹی کمشنر سے سوال کیا کہ محکمہ مال کا اس سارے معاملے میں کیا کردار ہے جبکہ ممبر ریونیو سے چیف جسٹس کا پوچھنا تھا کہ بتایا جائے کہ کھاتہ اور کھتونی کیا ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس پر ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہےکہ 90 کی دہائی میں منشا بم نے 32 کنال اراضی خریدی جو بعد میں فروخت کر دی گئی ۔ڈپٹی کمشنر کا بتانا تھا کہ منشابم کے خلاف درخواست گزار کو قبضہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے دینا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی رجسٹری پر گورنر ہاوس لکھوا لے تو کیا گورنر ہاوس اس لکھوانے والے والے کا ہوجائے گا مجھے بتایا جائے کہ پٹوار سرکل کس قانون کے تحت کام کر رہا ہے۔اس موقع پر ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت سے تفصیلات بھی طلب کرلیں۔