لاہور میں دہشت کی علامت سمجھے جانے والا منشا بم کو پہچاننا بھی مشکل ہو گیا

منشا بم کی حالت چند ہی دن میں بدل گئی، جیل کی آب و ہوا نے منشا بم کو ضعیف کر ڈالا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس اتوار 2 دسمبر 2018 17:08

لاہور میں دہشت کی علامت سمجھے جانے والا منشا بم کو پہچاننا بھی مشکل ..
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02دسمبر 2018ء) جیل کی آب و ہوا نے چند ہی روز میں منشا بم کو بوڑھا کردیا۔آج سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش کیا گیا تو لوگ پہچان نہیں پائے کہ سفید ریش یہ بوڑھا کبھی لاہور میں منشا بم کے نام سے جانا جاتا تھا ۔تفصیلات کے مطابق ایک وقت تھا کہ منشا بم کو لاہور میں دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔منشا بم کے خلاف لاہورکے مختلف تھانوں میں80 کے قریب ایف آئی آر درج تھیں۔

تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع ہوا تو منشا بم بیٹوں سمیت روپوش ہو گیا۔تاہم پھر وہ لینڈ مافیا کا سرغنہ منشا بم خود ہی سپریم کورٹ پہنچ گیا اور گرفتاری دے دی ۔اس وقت منشا بم کی حالت کچھ زیر نظر تصویر جیسی تھی ۔
تاہم آج سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش کیا گیا تو لوگ پہچان نہیں پائے کہ سفید ریش یہ بوڑھا کبھی لاہور میں منشا بم کے نام دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زمینوں پر منشا بم کے قبضے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔اس دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈپٹی کمشنر سے سوال کیا کہ محکمہ مال کا اس سارے معاملے میں کیا کردار ہے جبکہ ممبر ریونیو سے چیف جسٹس کا پوچھنا تھا کہ بتایا جائے کہ کھاتہ اور کھتونی کیا ہوتے ہیں۔

اس پر ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہےکہ 90 کی دہائی میں منشا بم نے 32 کنال اراضی خریدی جو بعد میں فروخت کر دی گئی ۔ڈپٹی کمشنر کا بتانا تھا کہ منشابم کے خلاف درخواست گزار کو قبضہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے دینا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی رجسٹری پر گورنر ہاوس لکھوا لے تو کیا گورنر ہاوس اس لکھوانے والے والے کا ہوجائے گا مجھے بتایا جائے کہ پٹوار سرکل کس قانون کے تحت کام کر رہا ہے۔اس موقع پر ایل ڈی اے، محکمہ ریونیو اور ضلعی حکومت سے تفصیلات بھی طلب کرلیں۔