سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت

جسٹس میاں جی بی بار کونسل کے وکیل سلیمان راجہ کے دلائل پر برہم موٹر ویز پر کھڑ ے ہو کر اپنی بات نہ کریں آپ کی ہمت کیسے ہوئی ایسی بات کرنے کی، احتیاط سے کام لیں معاملہ کو سنجیدہ نہ بنائیں،اپنے الفاظ واپس لیں اور ہیرو بننے کی کوشش نہ کریں ،ریمارکس سلیمان راجہ نے عدالت سے معافی مانگ لی، عدالت نے گلگت بلتستان سے متعلق آئینی ترمیم کاڈرافٹ طلب کر لیا ، سماعت جمعہ تک ملتوی

پیر 3 دسمبر 2018 23:09

سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار جی بی بار کونسل کے وکیل سلیمان راجہ کے دلائل پر برہم ، ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ موٹر ویز پر کھڑ ے ہو کر اپنی بات نہ کریں آپ کی ہمت کیسے ہوئی ایسی بات کرنے کی۔ احتیاط سے کام لیں معاملہ کو سنجیدہ نہ بنائیں۔

اپنے الفاظ واپس لیں اور ہیرو بننے کی کوشش نہ کریں ۔ آپ چاہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی دی جائے۔ نمائندگی کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے جو پارلیمنٹ نے کرنی ہے۔ قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کو ڈکٹیشن نہیں دے سکتے ۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سات رکنی لارجر بینچ نے کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو بنیادی حقوق اور فنڈز فراہم کیے جائیں گے ۔

جی بی کی حیثیت کے بارے میں قانون سازی میںوقت لگے گا۔ جی بی کو پارلیمنٹ میں تین سیٹیںدی جائیں گی ۔ جی بی بار کونسل کے وکیل سلیمان راجہ نے عدالت میںکہا کہ آئین میں گلگت بلستستان کانام موجود ہے۔ گلگت بلتستان کو فرسٹ کلاس شہری سمجھاجاتا ہے۔ یہاں کی آبادی کو سیکنڈ کلاس دی جاتی ہے۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سلیمان راجہ کو اپنے الفاظ واپس لینے کی ہدایت کی جس پر سلیمان راجہ نے عدالت سے معافی مانگی۔عدالت نے گلگت بلتستان سے متعلق آئینی ترمیم کاڈرافٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کردی ہے۔