شہری سہولیات کو ترجیح دینے سے بلدیاتی نظام مضبوط ہوگا،ڈی جی سندھ لوکل گورنمنٹ

پیر 3 دسمبر 2018 23:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2018ء) ڈائریکٹر جنرل لوکل گورنمنٹ سندھ فاروق احمد صدیقی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سٹی انسٹیٹیوٹ آف امیج مینجمنٹ (CIIM) اور این جی او ’’شہری‘‘ کے اشتراک سے کے ایم سی ہیڈ آفس میں ’’لوکل گورنمنٹ سسٹم‘‘ کے موضوع پر منعقد ہونے والی ورکشاپ کے شرکاء پر زور دیا کہ بلدیاتی امور کی انجام دہی میں قواعد و ضوابط کو پیش نظر رکھنے اور شہریوں کی سہولت کو ترجیح دینے سے بلدیاتی نظام مضبوط ہوگا اور زیادہ سے زیادہ شہریوں تک اس کے ثمرات پہنچ سکیں گے، ورکشاپ میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کونسل کے اراکین ، یوسی چیئرمین اور یوسی سیکریٹریز کے علاوہ دیگر افسران نے شرکت کی، قبل ازیں ورکشاپ کے شرکاء کو سٹی انسٹی ٹیوٹ آف امیج مینجمنٹ میں خوش آمدید کہتے ہوئے ڈائریکٹر CIIM محمد شاہد نے اپنے ادارے کا مختصر تعارف پیش کیا اور تربیتی پروگراموں کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد یوسی چیئرمینز اور سیکریٹریز کو مروجہ قواعد و ضوابط سے آگاہ کرنا اور انہیں درپیش مسائل کے حل پر بات چیت کرنا ہے تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی بہتر اور موثر انداز میں شہریوں کی خدمت کرسکے، ’’شہری کے نمائندہ اور سینئر صحافی عبدالرشید نے اس موقع پر کراچی میں ماحولیاتی، بلدیاتی اور دیگر حوالوں سے جاری سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بلدیاتی نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنے امور احسن انداز میں انجام دینے کے لئے متعلقہ قواعد و ضوابط پر عبور حاصل کریں اور کراچی کے شہریوں کو بنیادی خدمات کی انجام دہی بھرپور طریقے سے یقینی بنائیں، ورکشاپ کے انسٹرکٹر فاروق احمد صدیقی نے اس دوران شرکاء کو بلدیاتی نظام کے ارتقاء اور مختلف بلدیاتی قوانین کے متعلق بتایا، انہوں نے کہا کہ خاص طور پر مالیاتی معاملات میں انتہائی احتیاط کی ضرورت ہے، بلدیاتی نمائندے اور سرکاری افسران اس حوالے سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 اور دیگر قوانین پر مکمل عملدرآمد کے پابند ہیں لہٰذا ہرممکن کوشش کی جانی چاہئے کہ تمام معاملات شفاف اور عمدہ طریقے سے انجام دیئے جائیں، انہوں نے شرکاء کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس ورکشاپ میں شرکت سے ان کی کام کرنے کی استعداد مزید بہتر ہوگی اور کراچی کے شہریوں کو مستقبل میں بہتر اور موثر بلدیاتی خدمات میسر آسکیں گی، آخر میں انہوں نے شرکاء کو اسناد دیں۔

#