اعظم سواتی تنازع ،ْآرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عدالت خود ٹرائل کرے گی ،ْ چیف جسٹس
بدھ 5 دسمبر 2018 14:10
(جاری ہے)
بدھ کو سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی کا جواب پڑھ لیا ہے۔
چیف جسٹس نے اعظم سواتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ حاکم وقت ہیں، کیا حاکم محکوم کے ساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں کیا حاکم بھینسوں کی وجہ سے عورتوں کو جیل میں بھیجتے ہیں۔ چیف جسٹس نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ نے اس معاملے میں کوئی ایکشن نہیں لیا جس پر آئی جی اسلام آباد نے جواب دیا کہ معاملہ عدالت میں زیر التوا ہے اس لیے ایکشن نہیں لیا۔اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نا اعظم سواتی کو ملک کیلئے ایک مثال بنائیں چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ خود بھی ٹرائل کرسکتی ہے، اب آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت عدالت خود ٹرائل کرے گی۔دوران سماعت چیف جسٹس نے صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی سے سوال کیا کہ آپ کس کی طرف سے پیش ہو رہے ہیں اور آپ کا کیس سے کیا تعلق ہی ،۔امان اللہ کنرانی نے جواب دیا کہ میں ذاتی طور پر اعظم سواتی کے سابق کولیگ کی حیثیت سے پیش ہوا ہوں۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی کہ اعظم سواتی کے خلاف 62 ون ایف کے تحت کارروائی نہ کی جائے، عدالت درگزر کرے، اب شعور آگیا ہے تاہم چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 'شعور تب آئے گا جب سزا ہوگی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتائیں 62 ون ایف کے تحت ٹرائل یہاں کرنا ہے یا مقدمہ کہیں اور بھجوائیں جس پر اعظم سواتی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ الزامات پر مشتمل ہے، جس کی بنیاد پر 62 ون ایف کے تحت کارروائی نہیں ہوسکتی۔وکیل کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پر 62 ون ایف کے ٹرائل کی کوئی مثال موجود نہیں جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر مثال نہیں ہے تو ہم قائم کردیتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اعظم سواتی کو چاہیے تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد خود اخلاقیات کا مظاہرہ کرکے قربانی دیتے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اعظم سواتی سے ڈیم فنڈز میں پیسے بھی نہیں چاہئیں، قومی مقصد کیلئے بھی اعظم سواتی کے پیسے نہیں لیں گے۔اس موقع پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اعظم سواتی پر نیب قوانین کا اطلاق نہیں ہوسکتا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت کارروائی کے لیے عدالتی معاونین مقرر کردیتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اعظم سواتی کے خلاف کارروائی کے حوالے سے ایڈووکیٹ خالد جاوید خان اور فیصل صدیقی کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔بعدازاں آئی جی اسلام آباد تبادلہ از خود نوٹس کی سماعت 24 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.