احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت( آج ) تک ملتوی کر دی

بدھ 5 دسمبر 2018 19:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت( آج ) جمعرات تک ملتوی کر دی ۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے فلیگ شپ ریفرنس میں بطور ملزم 136سوالوں کے جوابات جمع کرا دیئے ۔بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی تو اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ۔

اور فلیگ شپ ریفرنس میں بطور ملزم تحریری بیان جمع کرایا۔ محمد نواز شریف نے فلیگ شپ ریفرنس میں 136 سوالوں کے جواب دے دیئے اور باقی چار سوالوں کے جوابات کچھ درستگیوں کے بعد(آج ) جمعرات کو جمع کرائیں گے۔سابق وزیر اعظم نے بیان میںکہاکہ اثاثے حسن نواز نے بنائے اور جے آئی ٹی نے مجھے مالک قرار دیا۔

(جاری ہے)

قطری خط کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں ، میں نے اس کی پلی بھی نہیں لی ہوئی اس لیے مجھے اس پر صفائی دینے کی بھی ضرورت نہیںن۔

فاضل جج محمد ارشد ملک نے خواجہ حارث سے استفسار کیا کہ آپ تاخیر کر رہے ہیںن مجھے لگتا ہے کہ آپ نہیں چاہتے کہ ٹرائل جلد مکمل ہو خواجہ حارث نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس میں دلائل مکمل کرنے کی کوشش کریں گئے۔فاضل جج محمد ارشد ملک نے فلیگ شپ ریفرنس کے بارے میں نواز شریف سے استفسار کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ بچے فلیٹس خریدتے تھے اور ان کی تزئین و آرائش کے بعد ہر فلیٹ کے نام پر کمپنی بناکر بیچ دیتے تھے۔

جج محمد ارشد ملک نے ریمارکس دیے کہ حسین نواز کے ذریعے حسن نواز کو رقم جاتی تھی، حسین نواز ہی آجاتے تو مسئلہ حل ہوجاتا، یا ٹرائل کے دوران قطری ہی آ جاتا تو مسئلہ حل ہو جاتا۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے 342 کے بیان میں کہا کہ سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے خلاف الزامات لگائے گئے، کوئی الزام ثابت نہیں ہوا لیکن پھر بھی عدالت کو دستاویزات پیش کروں گا، جے آئی ٹی کی یکطرفہ رپورٹ کو بنیاد بنا کر سپریم کورٹ کے حکم پر ریفرنس دائر کیے گئے، حسن نواز نے اثاثے بنائے اور جے آئی ٹی رپورٹ میں مجھے غلط مالک قرار دیا گیا، واجد ضیاء اور تفتیشی افسر کامران کے علاوہ کسی گواہ نے میرے خلاف بیان نہیں دیا، ان دونوں نے مجھے پھنسانے کی کوشش کی، تفتیشی افسر نے بھی خود کہا کہ ایسی کوئی دستاویز نہیں کہ بچے میرے زیر کفالت تھے۔

عدالت نے مذید سماعت (آج )جمعرات تک ملتوی کر دی ۔وکیل صفائی خواجہ حارث العزیزیہ ریفرنس میں اپنے دلائل آج بھی جاری رکھیں گئے ۔