سپریم کورٹ کی جعلی بینک اکا ئو نٹس منی لانڈرنگ کیس میں نیشنل بینک کو ''اومنی گروپ '' کیخلاف مقدمہ درج کرانے کی ہدایت

بدھ 5 دسمبر 2018 23:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2018ء) سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکا ئو نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ ازخود نوٹس کیس میں نیشنل بینک کو ''اومنی گروپ '' کیخلاف مقدمہ درج کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی ہے اور کہاہے کہ ملیں بند نہیں ہوں گی، عدالت ملازمین کو بے روزگار نہیں ہونے دیں گے ،بلکہ ملوں کاانتظام خود سنبھالے گی یا کسی اورکے حوالے کی جائیں گی، بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر نیشنل بینک کے وکیل نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ اومنی گروپ نے 2 لاکھ 25 ہزار چینی کے تھیلے بینک کے پاس رہن رکھے تھے، لیکن بعدازاں چینی کے تھیلے غائب کر دیئے گئے ہیں ، اس طرح یہ اقدام جرم کے زمرے میں آتا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا اگر آپ اومنی گروپ سے سیٹلمنٹ نہیں کرنا چاہتے تو اس کیخلاف مقدمہ درج کرائیں، بینک کے ان لوگوں کے خلاف بھی پرچہ درج کرایا جائے جنہوں نے ملی بھگت کی ہے ۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران نعیم بخاری ایڈووکیٹ نے کہا 6 ارب روپے اومنی گروپ کے ذمے واجب الادا ہیں، ہم پر سینیٹ سے بھی دبائو آیاہے اور نیشنل بینک کے افسران کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔

جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملے کی تفتیش ایف آئی اے کرے گی، مقامی پولیس نہیں، مجھے پتا ہے کہ منیر بھٹی اور شاہد حامد نے کتنی فیس لی ہے، اگر یہاں بتادوں تو سب حیران رہ جائیں گے ،جن جن کو دھمکیاں مل رہی ہیں ہمیں ان کے بارے میں بھی پتا ہے، میں آپ کو آواز سنا دوں گا کہ کیسے جیل میں بیٹھ کر وہاں سے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں، اسی لیے ان سے موبائل فون چھین لئے گئے ہیں۔