تھر کول سے آئندہ سال جنوری کے آخری ہفتہ تک بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوجائیگا ، وزیراعلیٰ سندھ

تھر پاکستان کا مستقبل ہے،،اس پراجیکٹ سمیت تھر میں 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے، وزیراعلی سندھ کی تھرپارکر میں ہونیوالے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے موقع پر گفتگو

جمعرات 6 دسمبر 2018 23:03

تھر کول سے آئندہ سال جنوری کے آخری ہفتہ تک بجلی کی پیداوار کا آغاز ..
مٹھی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ تھر کول سے آئندہ سال جنوری کے آخری ہفتہ تک بجلی کی پیداوار کا آغاز ہوجائے گا اور اس پروجیکٹ سمیت تھر میں 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بات تھر میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے لیے تھر کے دورہ کے موقع پر کہی۔

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے ساتھ وزیر توانائی امتیاز شیخ،وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب بھی تھے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اسلام کوٹ کے بختاور ایئرپورٹ پرپہنچے۔جہا ں ان کا استقبال تھر کے منتخب سینیٹر، ایم این اے اور ایم پی ایز نے کیا۔ بختاور ائیر پورٹ اسلام کوٹ ایئرپورٹ کوسندھ حکومت نے تھر میں سرمایہ کاروں کی سہولت کے لئے تعمیر کیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کول مائننگ، تھر کول پاور پلانٹ، صحت کی سہولیات کا معائنہ کیا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ تھر پاکستان کا مستقبل ہے۔ انشااللہ جنوری 2019 میں تھر پاور پلانٹ سے بجلی پیدا ہوگی۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نہ صرف سندھ کے عوام بلکہ پورے پاکستان کی ترقی اور بجلی کے بحران کے خاتمے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے تھر کول بلاک ٹو پہنچ کر کول مائنننگ کا جائزہ لیا۔کول مائننگ کا 96 فیصد کام مکمل ہوچکاہے اور پاور پلانٹ کا کام بھی 96 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پاور پلانٹ سے بجلی کی شیڈول پیداوار جون 2019 میں ہونی تھی۔ اب یہ کام شیڈول سے پہلے جنوری 2019 کے آخری ہفتے میں یا فروری کے پہلے ہفتے میں بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔

اس پروجیکٹ سمیت تھر میں70بلین روپے کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر فائونڈیشن کے ذریعے 20000 خاندانوں کو انکے مال مویشی کے لئے چارہ فراہم کر رہی ہے۔تھر فائونڈیشن سے اس سال 90 بچے انجنیئرنگ کا ڈپلومہ کر رہے ہیں۔ تھر فائونڈیشن اسپتال 2 بلین روپے کی لاگت سے تعمیر ہو رہی ہے۔اس اسپتال کو سندھ حکومت 50 ملین روپے دی رہی ہے۔

اسپتال کا پہلا بلاک جو 82 بستروں پر مشتمل ہے، فروری 2019 میں کام شروع کرے گا۔ یہ اسپتال 250 بستروں پر مشتمل ہے۔اس ماہ 20 دسمبر کو نیا سنہری درس گائوں میں 172 خاندان حکومت کی طرف سے بنائے گئے گھروں میں منتقل ہو جائیں گے۔ یہ 172 خاندان تھر کول بلاک ٹو سے متاثر ہوئے تھے۔ان 172 خاندانوں کو تھر کول میں نوکریاں، انکے گھروں کا معاوضہ، ہر ایک کو 1100 اسکوائر میٹر کا ایک گھر، تعلیم اور صحت کی سہولیات نئے گائوں میں دی گئی ہیں۔

پانچ ہزار بچوں کے لئے سندھ حکومت تھر فائونڈیشن کے ذریعے 25 اسکول قائم کر رہی ہے، ان اسکولوں پر کام جاری ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے 150 میٹر نیچے جاکر کول مائن کا معائنہ کیا۔ یہ کول مائن 180 میٹر تک نیچے ہے۔ ابھی 150 میٹرکھدائی ہو چکی ہے۔ 180 میٹر کے بعد 30 میٹر کی کول سیم نکلے گی۔ یہ کول پاور پلانٹ جو کول مائن سے 2.5 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے کو بجلی بنانے کے لئے سپلائی کیا جائے گا۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پاکستان تھر کول سے جگمگا ئے گا ، قوم تیار رہے۔ تھر کول پاور پلانٹ کی چمنی 180 میٹر ہے۔ پاور پلانٹ 660 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کچن گارڈننگ کے پروجیکٹ کا معائنہ بھی کیا۔ یہ پروجیکٹ ملھانو ولیج میں شروع کیا گیا ہے بعد ازاں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے مٹھی اسپتال کا دورہ بھی کیا اور وہاں پر صحت کی سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیا اور اسپتال کے عملے کو مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔