بھارت اور افغانستان کی پاکستان مخالف سرگرمیاں

انٹیلی جنس اداروں نے ملک میںرا اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کے 100سے زائد ایجنٹس اورمشکوک افراد کی شناخت کر لی، 14 افراد کو گرفتار کر لیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 7 دسمبر 2018 15:34

بھارت اور افغانستان کی پاکستان مخالف سرگرمیاں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 دسمبر 2018ء) : بھارت پاکستان دشمنوں کے ساتھ مل کر اکثر پاکستان مخالف سازشوں میں مصروف رہتا ہے لیکن پاکستان کے خفیہ ادارے اور سکیورٹی فورسز ملک کی طرف اُٹھنے والی تمام بُری نظروں کو منہ توڑ جواب دیتے ہیں۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ملک کے پریمیئر انٹیلی جنس ادارے نے ایک ملک گیر آپریشن میں بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' اور افغان ایجنسی ''این ڈی ایس'' سے تعلق رکھنے والے 100سے زائد ایجنٹس اورمشکوک افراد کی شناخت کر لی ہے جبکہ ان میں سے 14 افراد کو گرفتاربھی کر لیا گیا ہے جن سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

اعلیٰ حکومتی ذرائع نے ٹاپ سکیورٹی آفیشلز کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک کی پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی نے افغانستان کی ایجنسی این ڈی ایس اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورک کوصاف کرنے کے لیے جنوری 2018ء میں آئیڈنٹیفیکیشن، ٹریک اینڈ کیچ آپریشنزکا ایک بڑا سلسلہ لانچ کیا جس میں افغان اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے جڑے ملکی اور غیر ملکی ایجنٹس کی شناخت کے بعد ان کو تلاش کر کے پکڑا گیا۔

(جاری ہے)

100 سے زائد افراد اس نیٹ ورک میں سے تقریباً 14 ایکٹو ایجنٹس کو پکڑ لیا گیا ہے ۔ ایجنٹس جاسوسی نیٹ ورک کے پاس نادارا کے جاری کردہ شناختی کارڈ ہیں جو انتہائی تشویشناک بات ہے ۔ پریمیئر انٹیلی جنس ادارے نے نادارا کو آگاہ کیا کہ این ڈی ایس اور را سے جڑے مشکوک افراد جو غیر ملکی ہیں کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہیں اور وہ ملک کے چاروں صوبوں میں موجود ہیں،ا نکے شناختی کارڈ منسوخ کئے جائیں۔

کئی ایجنٹس کو پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی ملک کے اندر ان سے جڑے عناصر تک پہنچنے تک پکڑنا نہیں چاہتی۔ پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی نے سفارش کی تھی کہ ملک کی انٹرل سکیورٹی پر مامور ٹاپ ایجنسی سروس انٹیلی جنس بیورو اس معاملہ پر نظر رکھے جبکہ ان کو پاکستانی شناختی جاری کرنے والوں کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارہ ملکی سلامتی کا سودہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔

نیٹ ورک کے پکڑے گئے افراد ایکٹیو فیلڈ ایجنٹس تھے جو سی پیک کے خلاف کام کر رہے تھے ، ان کے دیگر اہداف میں پاکستان میں مقیم چینی شہری، سفارتخانہ اور قونصل خانے تھے جن کی معلومات اکٹھا کر کے کابل اور نئی دہلی بھیجتے ۔علاوہ ازیں قبائلی علاقوں،بلوچستان اور گلگت بلتستان میں گڑبڑ پھیلانے کے لیے مقامی لوگوں میں قابل ریکروٹمنٹ ٹارگٹس کی شناخت کرنا تھا۔

نادارا کے چند افسروں کی مدد سے پہلے بھی کچھ ہائی ویلیو دہشتگردوں اور پاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ایجنٹس کو پیسوں کے عوض شناختی کارڈ کرنے کی کارروائی ہو چکی ہے جس کے بعد کارروائی بھی عمل میں لائی گئی تھی،ملک کی پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے پہلے بھی نادارا کے 40 افسران کے خلاف ایک رپورٹ دی تھی جو پیسوں کے عوض شناختی کارڈ جاری کرتے تھے ۔

آئی ایس آئی کے لیڈ کردہ ہائی ویلیو ٹارگٹ آپریشن میں مارے جانے والے القاعدہ کمانڈر عدنان شکریجمعہ سے نادارا کا جاری کردہ نائیکوپ کارڈ برآمد ہوا تھا۔قومی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نائیکوپ کے مطابق عدنان شکریجمعہ کا نام شہزیب خان ولد اکبر خان تھا اور اس کا آئی ڈی نمبر 12101595471147 تھا۔ پریمیئر انٹیلی جنس ایجنسی رپورٹس کے مطابق پیسوں کے عوض شناختی کارڈ حاصل کرنے والے غیر ملکیوں میں زیادہ تعداد افغانیوں کی ہے ۔

تاجک،ازبک،چیچن اور دیگر بھی شامل ہیں۔تاجک، ازبک اور چیچن القاعدہ اور ٹی ٹی پی کے متحرک فائٹرز میں شمار کئے جاتے تھے اور ہیں۔اس وقت بہت سے غیر ملکی فائٹرز افغانستان میں داعش کی چھتری سے آپریٹ کر رہے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' اور امریکن سی آئی اے کی افغانستان میں مو جود ان عناصر کے پاس پاکستانی شناختی کارڈ ہونے کا کیا مطلب ہو سکتا ہے ۔