مسلم لیگ ن سندھ گروپ بندی کا شکار ہو گئی

مسلم لیگ ن سندھ کے سینئیر صوبائی رہنما ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے نہ ہو سکے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 8 دسمبر 2018 13:23

مسلم لیگ ن سندھ گروپ بندی کا شکار ہو گئی
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 دسمبر 2018ء) : مسلم لیگ ن عام انتخابات 2018ء میں ناکامی کے بعد اور اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھنے کے بعد سے انتشار کا شکار ہے۔ عام انتخابات سے قبل پارٹی ٹکٹ کی تقسیم کے معاملے پر کئی اختلافات سامنے آئے جس کے بعد پارٹی اندرونی طور پر دھڑے بندی کا شکار ہو گئی تاہم اب مسلم لیگ ن سندھ میں بھی دھڑے بندی ہونے کی اطلاعات ہیں جس کے حل کے لیے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کراچی کے تین دورے کیے لیکن انہیں اس معاملے کو حل کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

احسن اقبال بھی مسلم لیگ ن کی سینئیر قیادت کو ایک پیج پر اکٹھا کرنے سے قاصر رہے۔ ۔مسلم لیگ ن سندھ کے ذرائع کے مطابق سندھ اورکراچی کے سینئر رہنما صوبے کی حد تک انہیں با اختیار بننا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ صوبائی تنظیم میں پنجاب کی مداخلت ختم کی جائے۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن سندھ کی مقامی قیادت کے پاس فیصلے کا کوئی اختیار نہیں ہے جبکہ سندھ کی تنظیم کو بھی پنجاب سے چلایا جاتا ہے جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن سندھ میں دھڑے بندی کا شکار ہو چکی ہے۔

اس سے قبل رانا مشہود پنجاب سے آ کرسندھ کی تنظیم میں رد بدل کرتے تھے ، جس میں پارٹی میں شامل ہونے والے نئے لوگوں کو ترجیح دی گئی ، یہی وجہ ہے کہ پارٹی گروپ بندی کا شکار ہو گئی۔ پارٹی میں موجود پُرانے لوگوں نے نئے لوگوں کو ترجیح ملنے پر ناراضی کا اظہار کیا اور اپنا علیحدہ گروپ بنا لیا جبکہ نئے شامل ہونے والے افراد بھی ترجیح ملنے پر پُر اعتماد ہو گئے اور انہوں نے اپنا ایک علیحدہ گروپ بنا رکھا ہے۔پارٹی گروہ بندی کا شکار ہونے اور آپسی اختلافات کی وجہ سے ہی سندھ میں مسلم لیگ ن نہ تو کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل کر سکی اور نہ ہی اپنے قدم جما سکی۔