سو دنوں میں سمت کا تعین ہی ہو سکتا ہے ،ْغلام سرور خان

گیس یا آئل کی پروڈکشن نہیں ہو رہی ،ْپاکستان قدرت کے خزانوں سے مالا مال ہے ،ْ صرف سمجھنے اور کچھ کرنے کی ضرورت ہے ،ْپیٹرولیم پالیسی میں مزید بہتری لائینگے ،ْ وزیر پٹرولیم کا تقریب سے خطاب

ہفتہ 8 دسمبر 2018 17:47

سو دنوں میں سمت کا تعین ہی ہو سکتا ہے ،ْغلام سرور خان
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے کہا ہے کہ سو دنوں میں سمت کا تعین ہی ہو سکتا ہے ،ْگیس یا آئل کی پروڈکشن نہیں ہو رہی ،ْپاکستان قدرت کے خزانوں سے مالا مال ہے ،ْ صرف سمجھنے اور کچھ کرنے کی ضرورت ہے ،ْپیٹرولیم پالیسی میں مزید بہتری لائینگے ۔چکری ، دندی گجراں میں نجی آئل ٹول پرووائڈر کمپنی کی افتتاحی تقریب سے وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی معززین علاقہ اور میزبان کا تقریب منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ جو سائڈ سیلیکٹ کی گئی وہ میرا حلقہ انتخاب کا دل ہے ،ْیہ یونین کونسل چکری می دندی گجراں سے وابستگی ہے ،ْانتخابات میں ان پولنگ اسٹیشنز پر کامیابی حاصل ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

وزیر پٹرولیم نے کہاکہ ایل او ٹی لے ایگزیکٹو کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔انہوںنے کہاکہ یہاں سے سروسز فراہم کی جائینگی جو بین الاقوامی سطح کی ہونگی ،ْیہ دوسرا اسٹیشن ہے پہلا کراچی میں بنایا گیا ہے ،ْلوکل کمپنی ہوتے ہوئے بھی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوںنے کہاکہ ٹیکسلا میں ایک یونیورسٹی ہوتی تھی، ٹیکسلا کو منی پاکستان بھی کہتا ہوں ،ْ سواں کی دس یونین کونسل میں سو دیہات ہونگے ،ْکوئی کالج نہیں تھا ،ْجو سکول تھے وہ ڈی گریڈ کئے گئے ۔ وزیر پٹرلیم نے کہا کہ میٹرک کے بعد بچے کو ہولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ کی ضرورت ہے ،ْہم نے ٹیکسلا میں قائم کیا ہے جو ٹھیک کام کر رہا ہے ،ْہماری حکومت کی اولین ترجیح تعلیم ہے ،ْہم نے بچوں کی ووکیشنل ٹریننگ پر زیادہ توجہ دینی ہے ،ْسی ایس آر پروگرام کا ازسر نو جائزہ لینگے۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت ہمارا ملک سخت انرجی کرائسز میں ہے ،ْہماری لوکل پروڈکشن پندرہ فیصد ہے ،ْسولہ بلین ڈالر کے لگ بھگ ضائع ہو جاتا ہے ،ْحکومتی و عوامی سطح پر کوئی توجہ نہیں تھی مگر اب ہے ،ْاس سیکٹر کا براہ راست معیشت سے تعلق ہے۔انہوںنے کہاکہ آج ایل این جی پر توجہ ہے پہلے فرنس آئل پر تھی لیکن ہم نے کرائسز سے نکلنا ہے ،ْسو دنوں میں سمت کا تعین ہی ہو سکتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ گیس یا آئل کی پروڈکشن نہیں ہو رہی ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان قدرت کے خزانوں سے مالا مال ہے ،ْصرف سمجھنے اور کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی ساری توجہ اس طرف ہے ،ْچھبیس نومبر کو ہمارے دس بلاک کی بولیاں لگیں ،ْباہر کی کمپنیوں نے حصہ نہیں لیا جس کی توقع تھی ۔ وزیر پٹرولیم نے کہاکہ ہمیں اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے ،ْہماری کوشش ہو گی وہ ماحول اور سیکورٹی مہیا کی جائے جس کے خدشات ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پیٹرولیم پالیسی میں مزید بہتری لائینگے ۔ انہوںنے کہاکہ پارکو کے فیز ٹو ہر کام ہو رہا ہے، ہو سکتا ہے متحدہ عرب امارات کے کرائون پرنس آئیں ،ْ بلوچستان کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ پچھلی حکومت میں ایکسپورٹ پر توجہ زیادہ تھی ،ْایران کے ساتھ گیس پائپ لائن پر کام کیا ،ْکیا ہی اچھا ہوتا نئی پائپ لانے سے پاکستان میں موجود زرائع کو استعمال کیا جاتا۔ انہوںنے کہاکہ امید ہے کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں عملی طور پر کام شروع ہو جائے گا ،ْمجھے امید ہے کہ ہم اس بحران پر بہت جلد قابو پا لینگے۔