Live Updates

معروف صحافی کی بہترین کارگردگی میں شیخ رشید کو پہلا نمبر دینے پر تنقید

جس وزیر کی کارگردگی کو سب سے بہترین قرار دے دیا گیا اس کے محکمے کی تین مہینوں میں تین ٹرینیں الٹ چکی ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 12 دسمبر 2018 16:00

معروف صحافی کی بہترین کارگردگی میں شیخ رشید کو پہلا نمبر دینے پر تنقید
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12دسمبر2018ء) معروف صحافی خوشنوع علی خان کا دو روز قبل وفاقی کابینہ کے ہونے والے خصوصی اجلاس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس وزراءکی بہترین کارگردگی کی بڑی رپورٹیں آئیں۔مجھے عمران خان سے کوئی گلہ نہیں میں تو چاہتا ہوں کہ وہ رہے اور عوام تبدیلی کا چہرہ دیکھے۔لیکن جس وزارت کی سب سے زیادہ تعریف ہوئی یا تعریف کروائی گئی اس کے محکمے کی تین مہینوں میں تین ٹرینیں الٹ چکی ہیں جب کہ ڈالر بھی 149 روپے پر پہنچ گیا جب کہ ایس پی کو اغوا کر لیا گیا اور جب اس کی لاش لینے کے لیے ہمارے وزیر داخلہ گئے تو ان کو کئی گھنٹوں انتظار کرنا پڑا اس لیے میں یہی کہوں گا کہ سارے وزراء پاس نہیں ہوئے بلکہ کچھ وزیروں کو رعایتی نمبر دئیے گئے۔

(جاری ہے)

واضح رہے وزراء کی سوروزہ کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس ختم ہو چکا ہے۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کے 100روز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید کی کارکردگی پر وزیر اعظم عمران خان اور کابینہ ارکان نے ڈیسک بجا کرداد دی۔اسی دوران وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ شیخ صاحب آپ کو کوئی ریلوے افسر تنگ تو نہیں کرتا؟یا کوئی افسر آپ کے کام میں رکاوٹ تو نہیں بنتا۔

تو شیخ رشید نے جواب دیا کہ ایسا ہوا تو آپ کے علم میں ضرور لاؤں گا۔اور کام میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ ہوئی تو آپ کو بتاؤں گا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اجلاس میں شیخ رشید کی کارکردگی کو سب سے بہترین قرار دیا گیا۔ اجلاس میں شیخ رشید نمبر ون جبکہ مراد سعید نمبر ٹو رہے۔سربراہ شیخ رشید احمد نے 12برس بعد دوبارہ وزارت ریلوے کا قلمدان سنبھالا۔

وزیر کے تقرر کے ساتھ ہی ریلوے میں نئے دور کا آغاز ہوا۔ اور ریلوے کی آمدن میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا۔ نئی حکومت کے آنے کے بعد محکمہ ریلوے کی آمدنی میں 55 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ ریلوے کا سرکاری خزانے پر بوجھ کم ہونا شروع ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آمدن میں اضافہ مسافروں اور فریٹ بزنس بڑھنے سے ہوا۔اور یہی وجہ ہے کہ ریلوے نے پچھلے مہنیوں کے مقابلے میں گذشتہ دو مہینوں میں 55 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان ریلوے پر سالانہ 86 ارب روپے خرچ ہوتے ہیں۔جس میں 50ارب ریلوے کی اپنی آمدنی ہے جب کہ 36ارب ریلوے کا خسارہ ہوتا تھا تاہم ریلوےکے اس خسارے میں بھی کمی آئے گی۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ اگر اسی طرح فریٹ بزنس رہا اور ٹرینیوں کے اضافے سے مسافروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تو ہمارا ٹارگٹ ہے کہ ریلوے کی آمدنی میں 6 ارب روپے سالانہ اضافہ ہو جس کے بعد ریلوے کا خسارہ کم ہو کر 29ارب تک محدود ہونے کا امکان ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات