پولن الرجی قابل عالج مرض ہے، فری کیمپوں کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر کیا جا رہا ہے، ڈاکٹر محمد اسحاق

جمعہ 14 دسمبر 2018 14:38

پولن الرجی قابل عالج مرض ہے، فری کیمپوں کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) انٹرنیشنل برین سٹروک اینڈ الرجی سنٹر کے سربراہ ڈاکٹر محمد اسحاق نے کہا ہے کہ پولن الرجی ایک قابل عالج مرض ہے ۔ پسماندہ علاقوں میں فری کیمپوں کے ذریعے عوام میں الرجی اور دمہ کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جارہا ہے۔ جمعہ کو ’’اے پی پی‘‘ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ان کا ادارہ گزشتہ 3 سالوں سے الرجی اور دمہ کے مریضوں کے علاج کے لئے کام کررہا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں ۔

انہوں نے بتایاکہ یہ پاکستان کا واحد ادارہ ہے جو الرجی اور دمہ کا مکمل علاج کررہاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پسماندہ علاقوں میں فری کیمپوں کے ذریعے عوام میں الرجی اور دمہ کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جارہا ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد اسحاق نے بتایاکہ ان کے ہسپتال میں جو علاج کیا جاتا ہے وہ نسبتاً محفوظ طریقہ علاج ہے جو بغیر آپریشن کے کیا جاتا ہے جس میں خرچ بھی کم ہوتا ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ علاج کا دورانیہ 24 گھنٹوں سے 48 گھنٹوں کا ہے لہٰذا علاج کے دوران کم پیچیدگیاں پیدا ہوئی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ گزشتہ ایک سال کے دوران 100 مریض جو زندگی کی امید چھوڑ چکے تھے جوکامیاب علاج کے بعد 3 دن میں خود چل کرگھر گئے ہیں ۔انہوں نے بتایاکہ غریب اور متوسط طبقہ کے لوگوں کے لئے علاج میں خصوصی رعایت برتی جاتی ہے اور مریضوں کو ہسپتال میں صحت کی تمام تر سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشش جاری رکھی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :