مظفرگڑھ، زینب کوزمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا،چھ ماہ گزرنے کے باوجود کہیں سے کوئی سراغ نہیں مل سکا،والدین کی چیف جسٹس آف پاکستان سے مددکی اپیل

جمعہ 14 دسمبر 2018 20:40

مظفرگڑھ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2018ء) خان گڑھ سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ زینب کا سراغ کہیں سے نہ مل سکا۔تھانہ شاہ شمس ملتان پولیس چھ ماہ سے لاپتہ زینب کو ڈھونڈنے میں مکمل ناکام،والدین کا رورو کر برا حال، چیف جسٹس آف پاکستان سے زینب کی بازیابی کا مطالبہ۔ خان گڑھ سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ زینب چھ ماہ سے لا پتہ ہے۔

والدین کا رو رو کر برا حال ہوچکا ہے۔زینب کوزمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔ چھ ماہ گزرنے کے باوجود کہیں سے کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ زینب کے والدین کے مطابق زینب کی دو سال قبل ملتان کے علاقے میتلا ٹاؤن میں شادی ہوئی زینب کے سسرال والے زینب پر بہت تشدد کرتے تھے، تقریبا چھ ماہ قبل زینب سسرال کے گھر سے اچانک غائب ہو گئی۔ایس ایچ او تھانہ شاہ شمس ملتان ،سی پی او ملتان،آر پی او ملتان اور چیف سکرٹری پنجاب کو زینب کو بازیاب کرانے کے متعلق متعدد بار درخواستیں دی گئیں، لیکن ملتان پولیس کی روایتی بے حسی اس بار بھی غالب رہی اور تا حال زینب کو تلاش نہیں کیا جاسکا اور نہ ہی اسکے زندہ یا مردہ ہونے کی تصدیق کی جا سکی۔

(جاری ہے)

زینب زندہ ہے یا قتل ہو گئی، اسی وسواس سے زینب کے والدین دوچار ہوکر دن رات غم میں نڈھال ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کو اس کے سسرال والوں نے غائب کیا ہے یا پھر خدانخواستہ قتل کردیا ہے۔ زینب کے والدین نے ملتان کے نواحی تھانہ شاہ شمس میں مقدمہ بھی درج کرا دیا ہے لیکن پولیس اپنی روایتی بے حسی پر ڈٹی ہوئی ہے اور زینب کو تلاش کرنے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ زینب کے والدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ تھانہ شاہ شمس ملتان کی پولیس کو فرض سے آشناکیا جائے، اور ان کی بیٹی کو جلد از جلد بازیاب کروایا جائے۔