عدالت عظمی کے حکم نامے کی آڑ میں لیز شدہ مکانات، دوکانوں کو مسمارکرنا غریب طبقے کا معاشی قتل عام بند کیا

جائے،مصطفی کمال ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے چار مہینے میں لاکھوں لوگوں کو کراچی میں بے روزگار کر دیا ہے، چیئرمین پاک سرزمین پارٹی

بدھ 9 جنوری 2019 22:45

عدالت عظمی کے حکم نامے کی آڑ میں لیز شدہ مکانات، دوکانوں کو مسمارکرنا ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2019ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی میں عدالت عظمی کے حکم نامے کی آڑ میں لیز شدہ مکانات اور دوکانوں کو مسمارکرنا غریب طبقے کا معاشی قتل عام بند کیا جائے اور متبادل جگہ فراہم کئے بغیر حکومت کی چارہ جوئی قابلِ مذمت یے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں کی مارکیٹوں کو شہری حکومت کی جانب سے پانچ دن کے اندر دوکانیں خالی کرنے کا نوٹس بھیجنے پر تشویش کا اظہار کیا ہیانہوں نے کہا کہ تجاوزات کی آڑ میں کراچی کے شہریوں کی 40، 40، سال، 60، 60سال سے قائم قانونی دکانوں کوبھی بیدردی سے مسمارکرکے ان کاکاروبار تباہ کیاجارہاہے، دکانداروں کے ساتھ ساتھ پتھاریداروں اورمحنت کشوں کومتبادل جگہء فراہم کئے بغیر ان کے روزگار چھینے جارہے ہیں اور اس طرح لاکھوں گھروں کے چولہے ٹھنڈے کئے جارہے ہیں اورانہیں فاقہ کشی پر مجبور کیاجا رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی میں غریب عوام کی دکانوں اورمکانوں کو مسمارکرنا ان پر ظلم کرنے کے مترادف ہے۔ غریب عوام کے معاشی قتل پر کراچی کی نام نہاد نمائندہ جماعتوں کی خاموشی مجرمانہ ہے جو انتہائی قابلِ مذمت ہیان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی جو کہ روشنیوں کا شہر تھا اسے کھنڈرات میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اب تک لاکھوں لوگ بیروزگاری کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔

ہزاروں لوگ گھروں اور کارو بارسے محروم کردئے گئے ہیں اورظلم کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے میئر کراچی غریب عوام کے گھروں اور دوکانوں پر بلڈوزر چلوارہے ہیں اور غریب طبقے کا استحصال کررہے ہیں جو برداشت کے بلکل قابل نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے چار مہینے میں لاکھوں لوگوں کو کراچی میں بے روزگار کر دیا ہے پہلے ہی عوام بجلی، گیس کی لوڈ شیڈنگ اور گٹر ملا پانی پینے پر مجبور ہے جبکہ کراچی کی آبادی ستر لاکھ کم ظاہر کی گئی ہے اس صورتحال پر پی ایس پی سخت الفاظ میں مزمت کر تی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس پی ہر طرح کے ناجائز تجاوزات کے خلاف ہے اور سپریم کورٹ کے حکم کے آگے اپنا سر تسلیمِ خم کرتی ہے لیکن لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے ان سب کے ساتھ پیٹ لگے ہوئی ہیںِ۔ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے ماں غصہ ضرور کرتی ہے لیکن انہیں بھوکے پیٹ گھر سے نکال کر باہر نہیں کرتی لہزا کراچی میں عدالت عظمی کے حکم نامے کی آڑ میں لیز شدہ مکانات اور دوکانوں کو مسمارکرنا غریب طبقے کا معاشی قتل ہے اور حکومتِ وقت سے اپیل ہے کہ جلد از جلد ان مظلوم عوام کو جِنکا روزگار چھین لیا گیا ہے اُنکو متبادل جگہ فراہم کی جائے تاکہ انکا گزر بسر با آسانی ہو سکے۔