سپریم کورٹ کا اصغر خان کیس بند نہ کرنے کا فیصلہ

ہم اصغر خان کی کوشش رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور کیس کی مزید تحقیقات کرائیں گے۔ چیف جسٹس کے ریمارکس

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 11 جنوری 2019 11:16

سپریم کورٹ کا اصغر خان کیس بند نہ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11جنوری 2019ء) :سپریم کورٹ آف پاکستان نے اصغر خان کیس کو بند نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے آج اصغر خان عملدر آمد کیس کی سماعت کی۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایف آئی اے نے فائل بند کرنے کی استدعا کی ہے۔

لیکن ہم کیسے عدالتی حکم کو ختم کر دیں۔چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ اصغر خان نے اتنی بڑی کوشش کی تھی لیکن جب عملدرآمد کا وقت آیا تو ایف آئی اے نے ہاتھ کھڑے کر دئیے۔ہم اصغر خان کی کوشش رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور کیس کی مزید تحقیقات کرائیں گے۔دو روز قبل اصغر خان کیس کا مختصر فیصلہ جاری کیا گیا تھا جو کہ 3 صفحا ت پر مشتمل تھا۔

(جاری ہے)

۔ایف آئی اے کی رپورٹ کا پیرا بھی فیصلے کا حصہ بنایا گیا تھا۔

اصغر خان کے مختصر فیصلے میں لکھا گیا  کہ ایف آئی اے نے ایک حتمی رپورٹ جمع کروائی ہے۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا  کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے ائیر مارشل (ر) اصغر خان کیس کا 31 دسمبر کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گواہوں کے بیانات آپس میں مطابقت ہی نہیں رکھتے ۔ جو حقیقت سے وقف ہیں انہیں رسیدوں ،رقم کی ادائیگیوں کے طریقہ یا وقت کا علم نہیں ،اصلی رقم جو بینک اکاؤنٹس میں ٹراسفر کی گئی واضح نہیں ،متعلقہ بینکوں بے بھی ایف آئی اے سے تعاون نہیں کیا۔

جمعرات کو حکم نامے میں کہاگیا کہ یہ پتا لگانے کیلئے کہ آئی ایس آئی کی جانب سے سیاسی لیڈران کو پیسے دئے گئے یا نہیں ایف آئی اے کی جانب سے متعدد کاروائیاں کیں۔ ایف آئی اے نے ایک حتمی رپورٹ جمع کروائی ہے حس میں یہ لکھا ہے کہ اہم گواہوں کے بیانات میں خلا ہے۔ گواہوں کے بیانات آپس میں مطابقت ہی نہیں رکھتے۔ایف آئی اے کی رپورٹ میں سے متعلقہ پیرا بھی فیصلے کا حصہ ہے ۔

فیصلے میں کہاگیاکہ جو حقیقت سے وقف ہیں انہیں رسیدوں ، رقم کی ادائیگیوں کے طریقہ یا وقت کا علم نہیں ،اصلی رقم جو بینک اکاؤنٹس میں ٹراسفر کی گئی واضح نہیں ۔ فیصلے میں کہاگیا کہ متعلقہ بینکوں بے بھی ایف آئی اے سے تعاون نہیں کیا ،متعلقہ بینکوں سے گزشتہ 24 سال کا ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ،مدعا علیہ کی جانب سے کوئی قانونی ثبوت نہیں پیش کیا ۔ فیصلے میں کہاگیا کہ یہ کیس اصغر خان کی جانب سے شروع کیا گیا تھا جو کہ اب نہیں رہے ،اصغر خان کے قانونی ورثا ء کو نوٹس جاری کر دیاگیا ہے