جعلی اور ملاوٹی دودھ کے مکمل خاتمے کیلئے پاسچرائزیشن کا قانون نافذکیا جا رہا ہے، کیپٹن (ر) محمد عثمان

منگل 15 جنوری 2019 23:50

لاہور۔15 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جنوری2019ء) صوبہ بھر میں ملاوٹ زدہ دودھ کی ترسیل روکنے کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ایک اور بڑا فیصلہ کیا ہے۔آئس فیکٹریز میں ملاوٹ زدہ دودھ فریز کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی شکنجہ تیار کر لیا گیاہے۔آئس فیکٹریز کے نام پر دودھ سٹور کرنے پر مکمل پابندی عائد کرتے ہو ئے الگ لائسنس کا حصول لازم قراردے دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان کی ہدایت پرصوبہ بھر میںملاوٹ زدہ دودھ کی ترسیل روکنے کیلئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔آئس فیکٹریز میں ملاوٹ زدہ دودھ فریز کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی شکنجہ تیار کرتے ہو ئے دودھ سٹور کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے جبکہ الگ لائسنس کا حصول بھی لازم قرار دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ آئس بلاکس میں دودھ سٹور کر نے کی قطعاًً-- اجازت نہیں دی جائے گی ۔ صحت دشمن عناصر ملاوٹ زدہ دودھ کے بلاکس بنا کر دوسرے شہروں میں سپلائی کرتے تھے۔اب آئس فیکٹریز میںدودھ سٹور کرنے کیلئے چلرز لگانا اور چلر کا لائسنس لینا لازم ہو گا۔دودھ کو آئس بلاکس میں سٹور کرنے والے کی پروڈکشن فوراًً بند کر دی جائے گی۔

آئس فیکٹری میںملاوٹ زدہ دودھ کی موجودگی پر فیکٹری کو ہی سیل کر دیا جائے گا۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ آئس فیکٹری کے نام پر دودھ سٹور کر نیوالوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کی جائیں گی۔عوام تک محفوظ خوراک کی یقینی فراہمی کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی قوانین میں مزید ترامیم کی جارہی ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی صوبہ بھر میں دودھ سپلائی کر نیوالوں کی مسلسل کڑی نگرانی کر رہی ہے۔جعلی اور ملاوٹی دودھ کے مکمل خاتمے کیلئے پاسچرائزیشن کا قانون نافذ کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :