جنگلی زیتون کی پیوند کاری یا گرافٹنگ کر کے زیتون کی تجارتی اقسام آٹوبراٹیکا ، کورا ٹینو، فرانتویو اور لسینو کی ترویج کے روشن امکانات موجود ہیں،مذکورہ اقسام کو فروغ دے کر زیتون کے تیل کی اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے،ماہرین زراعت

بدھ 16 جنوری 2019 15:17

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) :خوردنی تیل کے سالانہ ملکی اخراجات 60 ارب روپے اور درآمدی اخراجات 300ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جبکہ پاکستان خوردنی تیل کی ضرورت کا صرف 32 فیصد پیدا کررہاہے لہٰذا 68 فیصد درآمدی تیل سے نجات کیلئے زیتون کی کاشت کو فروغ دینا ہو گا ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ جنگلی زیتون کی پیوند کاری یا گرافٹنگ کر کے زیتون کی تجارتی اقسام آٹوبراٹیکا ، کورا ٹینو، فرانتویو اور لسینو کی ترویج کے روشن امکانات موجود ہیںاور ان اقسام کو ترقی دے کر زیتون کے تیل کی اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے جس سے ملکی ضروریات کیلئے درآمد کئے جانے والے خوردنی تیل پر خرچ ہونے والاکثیر زرِ مبادلہ بچایا جا سکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ وادی سون جیسے پہاڑی علاقوں میں زیتون کی کاشت کو تجارتی بنیادوں پر متعارف کرایا جائے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ شام ، اسرائیل اوربحیرہ روم کے دیگر ممالک اٹلی، یونان، سپین، پرتگال، ترکی ، تیونس وغیرہ کے علاوہ شمالی و جنوبی امریکہ، میکسیکو اور آسٹریلیا میں بھی زیتون تجارتی پیمانے پر کاشت ہو رہی ہے۔انہوںنے بتایاکہ زیتون کا درخت سدا بہار ہے جس کی بلندی15میٹر جبکہ پھیلاؤ 10میٹر تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ زیتون کے پودے تپتے صحرا سے لیکر برف پوش پہاڑی چوٹیوں تک اگائے جا سکتے ہیںاور زیتون کے پودے عام طور پر4سے 5سال کی عمر میں پھل دینا شروع کرتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پھول آنے کیلئے سرد موسم ضروری خیال کیا جاتا ہے اس لئے موسم سرما میں پودے کو کم از کم ایک ماہ تک 5 ڈگری سینٹی گریڈ سے کم درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوںنے بتایاکہ پھول آنے کا عمل زیتون کی قسم اور موسمی حالات پر منحصر ہے جبکہ پھول آنے کے بعد 4 سے 5 ماہ تک پھل پک کر تیار ہو جاتا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ زیتون کیلئے موسم گرما میں زیادہ درجہ حرارت اور سردیوں میں کہیں زیادہ ٹھنڈک درکار ہوتی ہے اور وہ علاقے جہاں اوسط درجہ حرارت 20سی25سینٹی گریڈ ہو وہاں زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ انہوںنے بتایاکہ زیتون کی 20سال تک تجارتی پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے۔