معاشرے کے بگاڑ میں بنیادی کردار موبائل فون کا ہے، قاضی خلیل احمد

بدھ 16 جنوری 2019 22:03

بالاکوٹ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) سابق ضلعی خطیب مانسہرہ قاضی خلیل احمد نے کہا ہے کہ نوجوان نسل گمراہی کے دھانے تک پہنچ چکی ہے، اگر ہم نے اپنی سوچ کو وسعت دیکر کوئی خاطر خواہ اقدام نہ اٹھایا تو ماسوائے افسوس کے کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا، تب تک پانی بھی سر سے گذر جائے گا، موبائل فون سے فحاشی اور عریانی میں غیرمعمولی حد تک اضافہ ہوا ہے، موبائل فون کے غلط استعمال نے ہمارے معاشرے میں بہت برے اثرات مرتب کرنے شروع کر دیئے ہیں۔

وہ بدھ کو بالاکوٹ کے نواحی علاقہ شاہوتر میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون کے ممکنہ نقصانات سے بچنے کیلئے کچھ ایسی تدبیریں اور کچھ ایسے کام کرنے کی ضرورت ہے جن کی وجہ سے ہم اپنی ضرورت کی اس اہم ایجاد کو استعمال تو کریں مگر اس کے معاشرے پر پڑنے والے برے اثرات سے بھی بچا جا سکے، اس کام میں والدین کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو موبائل فون دینے سے پہلے اس بات کا ضرور خیال رکھیں کہ آیا ان کے بچوں کو واقعی موبائل فون کی ضرورت ہے یا پھر موبائل فون دینے کے بعد ان کے پاس اس چیز کا ریکارڈ بھی موجود ہو ان کے وہ عزیز جن کو موبائل فون دیا گیا ہے وہ کس سے بات کر رہا ہی کیا بات کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کی بگاڑ میں بنیادی کردار اسی موبائل فون کا ہی ہے جو جدید ٹیکنالوجی کے دور میں اس وقت سب سے بڑی پریشانی ثابت ہو رہا ہے، ہماری نوجوان نسل نے موبائل فون سے منفی رجحان کو پروان چڑھا ہے۔