سستی اور کاہلی ’گھنٹیا‘کے مرض کو دعوت دیتی ہے‘ڈاکٹر یاسمین راشد

جوڑوں کے درد کے باعث انسان عملی طور پر مفلوج ہو کے رہ جاتا ہے‘ورکشاپ سے خطاب وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد سے عالمی ادارہ صحت کے کنٹری ٹیم لیڈر ڈاکٹر عامر ایچ چودھری کی بھی ملاقات

جمعرات 17 جنوری 2019 18:09

سستی اور کاہلی ’گھنٹیا‘کے مرض کو دعوت دیتی ہے‘ڈاکٹر یاسمین راشد
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) وزیر صحت پنجاب پروفیسر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ طرز زندگی میں سستی اور کاہلی ’گھنٹیا‘کے مرض کو دعوت دیتی ہے،موروثی طور پر بھی جوڑوں کا مرض لاحق ہو سکتا ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ معاشرے میں’ گھنٹیا‘ کے مضمرات سے آگاہی پھیلائی جائے۔ فاطمہ میموریل ہسپتال میں جوڑوں کے درد سے آگاہی کی ورکشاپ کا افتتاح کر نے کے موقع پر خطاب میں انہوں نے کہا کہ گھنٹیا کے مسائل میں عمر بڑھنے کے ساتھ اضافہ ہو جاتا ہے۔

جوڑوں کے درد کے باعث انسان عملی طور پر مفلوج ہو کے رہ جاتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ورکشاپ میں شامل ماہرین نے ’گھنٹیا‘ سے بچائو اور علاج کی اچھی تجاویز دیں۔آگاہی ورکشاپ میں ملک بھر سے طبی ماہرین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ جوڑوں کے درد کو معمول کی درد کش ادویات سے خود ختم کرنے کی بجائے ماہر ڈاکٹر سے باقاعدہ علاج کرانا چاہیے ۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت کے ذیلی ادارے یو این او پی ایس کے پاکستان میں کنٹری ٹیم لیڈر ڈاکٹر عامر ایچ چودھری نے ملاقات کی اور پنجاب میں صحت عامہ کے شعبوں میں جاری منصوبوں کی فنڈنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر منیر احمد بھی موجود تھے۔