پھولوں کا گلدستہ کہاں پیش کرنا ہے کہاں نہیں؟ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو معلوم ہی نہیں

وزیراعلیٰ پنجاب سانحہ ساہیوال میں زخمی ہونے والے عمیر خلیل کے پاس پہنچے تو پھولوں کا گلدستہ پیش کر دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین اتوار 20 جنوری 2019 15:29

پھولوں کا گلدستہ کہاں پیش کرنا ہے کہاں نہیں؟ وزیراعلیٰ پنجاب سردار ..
ساہیوال (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2019ء) : وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو اکثر ہی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی وجہ یا تو ان کی کارکردگی ہوتی ہے یا پھر ان کا پروٹوکول ۔ گذشتہ روز پیش آنے والے سانحہ ساہیوال میں وزیراعلیٰ پنجاب نے پھرتی دکھائی اور زخمی بچوں کی عیادت کو پہنچے، انہوں نے واقعہ کا نوٹس لے کر کارروائی میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کی گرفتاری کا حکم بھی دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان زخمی عمیر خلیل کی عیادت اور والدین اور بہن کی ہلاکت پر اظہار تعزیت کے لیے اسپتال پہنچے تو بچوں کی کفالت کی ذمہ داری اُٹھانے کا اعلان کیا جس ان کے اس اعلان کی خوب پذیرائی کی گئی لیکن یہاں بھی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ایک حرکت نے انہیں مشکل میں ڈال دیا۔

(جاری ہے)

اسپتال میں زیر علاج والدین اور بہن کا ساتھ کھو دینے والے عمیر کی عیادت کو جانے پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اپنے ساتھ پھولوں کو گلدستہ بھی لے گئے اور لے جا کر بچے کے پاس رکھ دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی اس حرکت پر سوشل میڈیا اور میڈیا نے واویلا کر دیا اور وزیراعلیٰ پنجاب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ عوام کا کہنا ہے کہ کیا وزیراعلیٰ پنجاب کو اتنا بھی معلوم نہیں ہے کہ گلدستہ کہاں پیش کرنا ہے اور کہاں نہیں؟ کیا انہیں اتنا بھی علم نہیں تھا کہ اسپتال میں زیر علاج بچے نے اپنے والدین اور اپنی بہن کو کھو دیا ہے۔

جس گھر سے تین تین جنازے اُٹھے ہوں کیا ان کو پھول پیش کیے جاتے ہیں؟ جس گھر کے تین بچے یتیم ہو جائیں ان کی داد رسی کے لیے جانے پر پھول لے کر جائے جاتے ہیں کیا ؟عوام کا کہنا تھا کہ یہ وقت پھول دینے کا نہیں بلکہ متاثرہ خاندان کی داد رسی کرنے اور یتیم بچوں کے سر پر دست شفقت رکھنے کا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے زخمی عمیر خلیل کو پھول پیش کیے جانے کا کوئی واضح جواز نظر نہیں آتا۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا یہ اقدام نہایت قابل مذمت ہے۔