جے آئی ٹی کی تحقیقات میں تاخیرعوامی جذبات کو ٹھنڈا کرنےکی کوشش تونہیں؟

جے آئی ٹی کو چاہیے کہ تین روزہ تحقیقاتی پیشرفت رپورٹ عوام کے سامنے لائے، جبکہ مزید تحقیقات کیلئے تھوڑا سا وقت بڑھ جانے میں کوئی قباحت نہیں۔ تجزیاتی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 22 جنوری 2019 15:22

جے آئی ٹی کی تحقیقات میں تاخیرعوامی جذبات کو ٹھنڈا کرنےکی کوشش تونہیں؟
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔22 جنوری2019ء) سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کی جانب سے تحقیقات میں تاخیری حربہ عوامی جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے، جے آئی ٹی کو چاہیے کہ تین روزہ تحقیقاتی پیشرفت رپورٹ عوام کے سامنے لائے،جبکہ مزید تحقیقات کیلئے تھوڑا سا وقت بڑھ جانے میں کوئی قباحت نہیں۔ تجزیاتی رپورٹ کے مطابق سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی کے سربراہ سید اعجاز شاہ کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کیلئے 30 روز دینے کی بات کرنا واقعے کو مزید مشکوک بنانے اور عوامی جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے۔

حکومت کی جانب سے واقعے کی 2ایف آئی آر کا اندراج بھی اسی مقصد کے تحت ہوسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں بڑا دعویٰ کیا تھا کہ تحقیقات کے بغیر کسی کو پھانسی نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

کل شام یعنی آج شام 5 بجے تک جے آئی ٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیرقانون پنجاب نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں اگر کہیں غفلت ہوئی توجوڈیشل کمیشن بھی بنایا جاسکتا ہے۔

لیکن آج جب جے آئی ٹی کے سربراہ اعجاز شاہ نے وزیراعلیٰ پنجاب کو رپورٹ پیش کرنی تھی توانہوں نے تاحال تحقیقات مکمل نہ ہونے کی بات کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے۔ اتنے بڑے واقعے پر رپورٹ 2یا 3دن میں نہیں دی جاسکتی۔جے آئی ٹی کو کم ازکم 30 دن چاہیے۔ دوسری جانب تجزیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے سربراہ سید اعجاز شاہ کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کیلئے 30 روز دینے کی بات کرنا واقعے کو مزید مشکوک بنانے اور عوامی جذبات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش بھی ہوسکتا ہے۔

اگر ایسا تھا توجب جے آئی ٹی سربراہ نے تحقیقات کی ذمہ داری اٹھائی تھی تو اس وقت حکومت اور عوام کو کیوں نہیں بتایا کہ تحقیقات کیلئے یہ دن تھوڑے ہیں ، حتمی رپورٹ یا مکمل تحقیقات کیلئے زیادہ دن چاہئیں ہوں گے۔تاہم یہ اعلان کی حکومت نے عجلت اور عوامی دباؤ میں آکر کردیا کہ تین دن میں رپورٹ جاری کردی جائے گی۔لیکن جے آئی ٹی کوچاہیے کہ اب تک کی پیشرفت میں کون ذمہ دار ہے قوم کو بتایا جائے۔