پیر سیف اللہ کی غیر قانونی نظربندی کے دوران گرتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش

منگل 22 جنوری 2019 16:30

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) مقبوضہ کشمیرمیںحریت رہنمائوں شبیر احمد ڈار، محمد اقبال میر، محمد احسن اونتو، امتیاز احمد ریشی ،غلام نبی واراور غلام نبی وسیم نے علیل حریت رہنماء پیر سیف اللہ کی مسلسل غیر قانونی نظربندی اور گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے اپنے ایک مشترکہ بیان میںافسوس ظاہرکیاکہ بھارتی حکومت اور جیل انتظامیہ پیر سیف اللہ کی زندگی سے کھلواڑ کررہی ہیں ۔

حال ہی میں نئی دہلی میںان کے برین ٹیومر کی سرجری کی گئی تھی جس کے بعد انہیں باقاعدگی سے طبی معائینے اور ادویات کی ضرورت ہے تاہم انہیں دونوں سہولتوں سے محروم رکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ پیر سیف اللہ کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔

حریت رہنمائوںنے کہاکہ پیر سیف اللہ ایک سیاسی قائد ہیں جو مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کی حامی ہیں۔ انہوںنے غیر قانونی طورپر نظربند حریت کارکن سراج الدین کی بھی گرتی ہوئی صحت پربھی شدید تشویش ظاہر کی جنہیں ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود بارہمولہ جیل سے رہا نہیںکیاجارہا۔ ادھر حریت رہنماء اور جموںوکشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین مختار احمد وازہ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوںکی حالت زار پر تشویش ظاہر کی ہے۔

انہوںنے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوںکی بلاتاخیر رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔ پیپلز لیگ کا ایک وفد نے سوپور جاکر حال ہی میں رہاہونیوالے حریت رہنماء غلام محمد خان سوپوری سے ملاقات کی۔