بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے ،جام کمال خان

صوبے میں گوادر ڈیپ سی پورٹ، گیس ومعدنیات، سیاحت ودیگر پیداواری شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سات سو کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر سیاحت میں سرمایہ کاری کے لئے بھی ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا،وزیراعلیٰ بلوچستان

جمعرات 24 جنوری 2019 22:17

ڈیوس+سویٹزر لینڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال صوبہ ہے جہاں گوادر ڈیپ سی پورٹ، گیس ومعدنیات، سیاحت ودیگر پیداواری شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، وزیر اعلی نے دنیا کے سرمایہ کاروں کو دعوت دی ہیکہ وہ بلوچستان میں موجود سرمایہ کاری کیمواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں جس سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے خطے کی اقتصادی ومعاشی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہونگیاس حوالے سے سیاسی اور عسکری قیدت ایک صفحے پر ہیں ، بلوچستان میں سرمایہ کاروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، یہ بات انہوں نے یہاں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں ایک سائیڈ لائن تقریب میں سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں کمانڈر سدرن کمانڈ ل یفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، سینیٹر انوار الحق کاکڑ، دفاعی شعبے کے ماہر اکرم سہگل بھی موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی بلوچستان نے بتایا کہ بلوچستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقعوں کے پیش نظر سعودی عرب گوادر میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے آمادہ ہے، جس سے اس امر کا اظہار ہوتا ہے کہ گوادر پورے خطے میں اقتصادی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات تیل و گیس کے شعبوں کے علاوہ دیگر پیداوری شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے کثیر مواقع موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گیس کی مجموعی پیداوار جو کہ 20 ٹریلین کیوبک فیٹ کو دریافت کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان کے گیس کے ذخائر تقریبا’’ 28 ملین کیوبک فیٹ ہں جو کہ گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کے نتیجے میں دستیاب ہو سکتے ہیں، علاوہ ازیں سرمایہ کاروں کے مفادات کے تحفظ کے لئے گوادر پورٹ اور گوادر فری زون میں بے پناہ سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں جس میں سرمایہ کار ہیوء انڈسٹری وسیاحت میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو اپنے ہر عمل کے لیے جواب دے ہے ریکوڈک کے ذخائر میں سرمایہ کاری کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے دروازے کھلے ہیں، صوبے کی سات سو کلومیٹر طویل ساحلی پٹی پر سیاحت میں سرمایہ کاری کے لئے بھی ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اکنامک کوریڈور سے بے پناہ تجارتی مواقع میسر آ سکیں گے اور دوسرے ممالک کے سرمایہ کار بھی اس عظیم الشان منصوبے میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں انہوں نے یقین دلایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی اس کے علاوہ حکومت گڈ گورننس اور شفاف نظام کے قیام کے لیے ٹھوس بنیادوں پر موثر اقدامات کو یقینی بنارہی ہے۔

ض تقریب سے کمانڈر سدرن کمانڈلیفٹیننٹ جنرلعاصم سلیم باجوہ نے خطاب کرتیہوئے کہا کہ ملک میں جیو پالیٹکس صورتحال میں کافی بہتری آنے کے بعد اب جیو اکنامکس پر ترجیحات فوکس کی جا رہی ہیں گوادر کو افغانستان کے ذریعے وسط ایشیا سے روس تک منسلک کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں اقتصادی ترقی کے کثیرالجہتی مواقع موجود ہیں، بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے سول اور ملٹری لیڈرشپ کے درمیان باہم ربط اور ہم آہنگی موجود ہے، انہوں نے کہا کہ صوبے کی طویل سرحدوں کو محفوظ اور مستحکم بنانے کے لیے باڑ لگانے کا کام جاری ہے جو کہ رواں سال کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ صوبے میں سیاسی صورتحال کافی مستحکم ہے جس کے باعث سرمایہ کاری کی صورتحال بھی ماضی کی نسبت بہت بہتر ہوئی ہے اور صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے، صوبے میں دہشت گردی کے واقعات تقریبا ختم ہوگئے ہیں نام نہاد عسکریت پسند عناصر اپنی آخری سانسیں لے رہے ہیں اور گزشتہ سالوں کی نسبت دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔