بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی آڈٹ رپورٹ ‘اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

مقابلے کے بغیر پبلک پروکیورمنٹ کی گئیں جس سے خزانے کو 2 ارب 74 کروڑ روپے کا نقصان ہوا. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 2 فروری 2019 12:41

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی آڈٹ رپورٹ ‘اربوں روپے کی بے ضابطگیوں ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02 فروری۔2019ء) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی آڈٹ رپورٹ میں سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ پر اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے. قومی اسمبلی کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں پیش کردہ آڈٹ رپورٹ برائے سال 13-2012 کے مطابق اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن میں مقابلے کے بغیر پبلک پروکیورمنٹ کی گئیں جس سے خزانے کو 2 ارب 74 کروڑ روپے کا نقصان ہوا.

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق پبلک پروکیورمنٹ رول برائے سال 2004 کے ضابطہ نمبر 12 کے مطابق 20 لاکھ روپے سے زائد کے پروکیورمنٹ بولیوں کے لیے ادارے کی ویب سائٹ، پرنٹ میڈیا یا وسیع سرکولیشن والے اخبار میں اشتہار دیا جائے گا.

(جاری ہے)

چنانچہ بی آئی ایس پی کی انتظامیہ نے وسیلہ صحت کے لیے 27 اپریل 2010 کو تمام بڑے اخبارات میں اشتہار دیا تھا جس پر 8 انشورنس کمپنیوں نے اپنی پیشکش جمع کروائی تھی.

مذکورہ پیشکش کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے کوئی بھی پیشکش میعار کے مطابق نہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ نئے سرے سے بولیوں کی تجویز دی تھی تاہم اس کے بعد ہونے والے اجلاس میں بی آئی ایس پی مینجمنٹ بورڈ نے اسے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو سونپ دیا. رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ لائف کارپوریشن نے نہ ہی صحت انشورنس کے لیے بولی جمع کروائی تھی اور نہ ہی اس کا اس حوالے سے کوئی تجربہ ہے لیکن اس کے باوجود بغیر کسی بولی کے اسے ٹھیکہ دے دیا گیا.

اس سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل فیڈرل آڈٹ مقبول گوندل نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو بتایا کہ بغیر مقابلے کے ایسی کمپنی، جس نے بولی میں حصہ بھی نہیں لیا، کو کانٹریکٹ دیے جانے پر کارروائی کی جاسکتی ہے. رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ بی آئی ایس پی نے بغیر جائزہ لیے اشتہاری کمپنی کا انتخاب کیا اور اسے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ارب 64 کروڑ روپے بھی ادا کیے‘ قومی احتساب بیورو نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہواکیونکہ ادارے نے نیب کو ریکارڈ فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا.