اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کا ضمنی ریفرنس‘ احتساب عدالت نے گواہان کو طلب کرلیا

ذاتی پسند کی بنیاد پر سعید احمد کو صدر نیشنل بینک بنانے کی بات غلط ہے، سعید احمد کی تعیناتی قواعد و ضوابط کے مطابق ہوئی. وکیل کے دلائل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 13 فروری 2019 13:09

اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کا ضمنی ریفرنس‘ احتساب عدالت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 فروری۔2019ء) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران شریک ملزم سعید احمد کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیاہے . تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثہ جات کے ضمنی ریفرنس پر سماعت ہوئی‘ سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی.

کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا اور تفتیشی افسر کی طلبی سے پہلے دو گواہان کو دوبارہ پیش کرنے کی استدعا منظورکرتے ہوئے گواہان کو20 فروری کو طلب کرلیا ہے.

(جاری ہے)

سدرہ منصور،سلمان سعید کے بعد تفتیشی افسر اور واجد ضیا بطور گواہ بیان ریکارڈ کرائیں گے جبکہ سعید احمد کی درخواست بریت پر فیصلہ بھی 20 فروری کو سنایا جائے گا.

قبل ازیں شریک ملزم سعید احمد کے وکیل حشمت حبیب نے اپنے دلائل میں کہا کہ ذاتی پسند کی بنیاد پر سعید احمد کو صدر نیشنل بینک بنانے کی بات غلط ہے، سعید احمد کی تعیناتی قواعد و ضوابط کے مطابق ہوئی. انہوں نے کہا کہ سعید احمد کو ریفرنس کی بنا پر عہدے سے ہٹایا گیا، سعید احمد کو جس طرح سے ہٹایا گیا وہ تضحیک آمیز تھا‘ حشمت حبیب نے کہاکہ کیس آمدن سے زائد اثاثہ جات کا بنایا گیا، جو ٹرانزکشن آج سے 20 سال پہلے ہوئیں وہ کون سے اثاثے ہیں‘ سعید احمد اسحاق ڈار کے بے نامی دار یا زیر کفالت نہ ہیں نہ رہے.

انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کے خلاف انکوائری 2007 میں بند ہوگئی تھی، سعید احمد کے اکاﺅنٹس اس سے پہلے کے ہیں نجانے ہمیں کس جرم کی سزا دی گئی. قومی ادارہ احتساب (نیب) کی جانب سے کہا گیا کہ ہمارے گواہ ابھی مکمل نہیں ہوئے، بریت کی درخواست کیسے سنی جا سکتی ہے؟ پہلے گواہوں کے بیانات مکمل ہونے دیں پھر بریت کی درخواست سن لیں. احتساب عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر شریک ملزم سعید احمد کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا.

خیال رہے کہ اس سے قبل اسحاق ڈار کے اکاﺅنٹس سے 36 کروڑ روپے پنجاب حکومت کو منتقل کیے جاچکے ہیں‘ اسحاق ڈار کے مختلف کمپنیوں کے بینک اکاﺅنٹس چند ماہ پہلے منجمد کیے گئے تھے. اس سے قبل بھی عدالت کے حکم پر اسحاق ڈار کی جائیداد قرقی کی جاچکی ہے‘اسحاق ڈار کیس کے تفتیشی افسر نادر عباس کے مطابق اسحاق ڈار کی موضع ملوٹ اسلام آباد میں واقع 6 ایکڑ اراضی فروخت کی جاچکی ہے، اراضی کیس کی تفتیش شروع ہونے سے پہلے فروخت کی گئی. اسحاق ڈار کا گلبرگ 3 لاہور میں گھر بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دیا جاچکا ہے جبکہ اسحاق ڈار کے اکاﺅنٹس میں موجود رقم بھی صوبائی حکومت کی تحویل میں دے دی گئی تھی.