ریاض: غیر مُلکی گھریلو خادماؤں اور ڈرائیورز کی ریکروٹمنٹ فیس کا معاملہ

وزارت محنت نے سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہوں کی تردید کر دی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 14 فروری 2019 13:41

ریاض: غیر مُلکی گھریلو خادماؤں اور ڈرائیورز کی ریکروٹمنٹ فیس کا معاملہ
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14فروری 2019ء ) گزشتہ کئی روز سے سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ دیگر ممالک سے گھریلو خادمائیں اور ڈرائیورز منگوانے والے اداروں اور ریکروٹمنٹ دفاتر کو حکومت نے پابند کر دیا ہے کہ وہ فی ملازمہ کے حساب سے سات ہزار سعودی ریال سے زیادہ وصول نہیں کر سکتے۔ سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں پر سعودی عوام نے بے حد خوشی کا اظہار کیا تھا اور کئی افراد نے یہ کمنٹس دیئے تھے کہ سعودی مملکت میں ڈرائیورز اور غیر مُلکی گھریلو خادماؤں کی بہت ضرورت ہے، اسی وجہ سے بہت سے ریکروٹمنٹ ادارے اس طلب کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے بھاری بھر کم رقم وصول کرتے ہیں، جو عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

ڈرائیورز اور غیر مُلکی خادماؤں کی سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے سات ہزار ریال کی حد مقرر کرنا قابلِ ستائش فیصلہ ہے۔

(جاری ہے)

تاہم سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود نے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دے کر سعودی عوام کو ملنے والی چند روزہ خوشی پر پانی پھیر دیا ہے۔ وزارت کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ترجمان خالد ابا الخیل نے اطلاع دی ہے کہ وزارت کی جانب سے ڈرائیورز اور گھریلو خادماؤں کی ریکرووٹمنٹ فیس سات ہزار ریال تک مخصوص کرنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

تمام ریکروٹمنٹ دفاتر اور ادارے وزارت کے مسند الیکٹرانک گیٹ سے منسلک ہیں جہاں پر ریکروٹمنٹ کے لیے مقررہ رقوم کی تفصیل واضح طور پر دی گئی ہے۔ خالد ابا خیل نے ٹویٹر پر مزید مطلع کیا ہے کہ مملکت بھر میں ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ریکروٹمنٹ دفاتر پر چھاپے مار کر اُنہیں بند کیا جا رہا ہے۔