کوہاٹ‘ سورگل میں رونما ہونے والا المناک واقعہ آسمانی بجلی گرنے سے نہیں ہوا‘ مقامی لوگوں کا موقف

المناک واقعہ مبینہ طورپر ہائی ٹرانسمیشن لائن کی بوسیدہ‘ ڈھیلی اور لڑھکتی تاروں کے ٹوٹ کر Lowٹرانسمیشن لائن پر گرنے کے باعث خوفناک شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا

جمعہ 15 فروری 2019 12:45

کوہاٹ‘ سورگل میں رونما ہونے والا المناک واقعہ آسمانی بجلی گرنے سے ..
کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2019ء) کوہاٹ کے نواحی علاقے سورگل میں رونما ہونے والا المناک واقعہ آسمانی بجلی گرنے سے نہیں بلکہ مبینہ طورپر ہائی ٹرانسمیشن لائن کی بوسیدہ‘ ڈھیلی اور لڑھکتی تاروں کے ٹوٹ کر Lowٹرانسمیشن لائن پر گرنے کے باعث خوفناک شارٹ سرکٹ کی وجہ سے پیش آیا جس کے نتیجے میں گھریلو صارفین کے نظام بجلی میں سرایت کرجانے والا انتہائی شدت کا کرنٹ پھیل جانے سے 2 خواتین سمیت پانچ افراد کی قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔

سورگل کے مقامی لوگوں نے آسمانی بجلی گرنے کے من گھڑت مؤقف کو مستردکرتے ہوئے واقعہ کی تمام تر ذمہ داری پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی(پیسکو) پر ڈال دی اور کہا ہے کہ حکام کی مبینہ غفلت‘ لاپرواہی اور کوتاہی کے باعث یہ افسوسناک سانحہ پیش آیا ہے جس کی صاف و شفاف اورغیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ جمعرات کے وز علی الصبح پیش آنے والے سانحہ سورگل کے بارے میں بیان دیتے ہوئے پیسکو کے ترجمان نے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات کے نتیجے میں معلوم ہواہے کہ یہ واقعہ آسمانی بجلی گرنے کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ ترجمان کے مطابق جس وقت آسمانی بجلی گری‘ اٴْس وقت لوڈشیڈنگ کی وجہ سے فیڈر سے بجلی کی فراہمی بندتھی تاہم اہالیان سورگل نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے دعویٰ میں جواز بناتے ہوئے کہا کہ موسم سرما میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات قطعاً پیش نہیں آتے۔

اٴْنہوں نے زوردے کر کہا کہ گاؤں میں عرصہ دراز سے موجودہ بوسیدہ اور لڑھکتی تاروں کے بارے میں متعدد بار پیسکوکے مقامی حکام سے رابطہ کیا گیا لیکن کسی نے اس پر توجہ نہیں دی اور مقامی حکام کی مبینہ غفلت‘ لاپرواہی اور کوتاہی کے سبب ہائی ٹرانسمیشن لائن کی ڈھیلی تاریں کم وولٹیج کی لائنوں پر گرکر شارٹ سرکٹ کے باعث گھریلوصارفین کے سسٹم میں انتہائی شدت کا کرنٹ سرایت کرجانے سے اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا اور بجلی کی بوسیدہ اور لڑھکتی تاروں نے کئی قیمیتی جانیں لے لیں۔

سورگل سمیت کوہاٹ کے عوام نے سانحہ سورگل کی اعلیٰ سطح پر صاف شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کا پٴْرزور مطالبہ کیا ہے۔ دریں اثنا وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے واقعہ پر انتہائی افسوس‘ گہرے دکھ اور صدمہ کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس افسوسناک واقعہ میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں اور دعاہے کہ کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند کرے۔

کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے وزیرمملکت شہریار آفریدی نے سانحہ میں شہید افراد کے خاندان والوں کے لئے پانچ لاکھ روپے امدادکا اعلان بھی کیا۔یادرہے کہ جمعرات کے روز کوہاٹ کے نواحی علاقے سورگل میں بجلی کی تاروں میں شارٹ سرکٹ اور کرنٹ لگنے کے المناک واقعہ میں دو خواتین سمیت پانچ افراد جاں بحق اور دو خواتین زخمی ہوگئی تھیں۔