العزیزیہ یفرنس میں نواز شریف کی درخواست پر جلد سماعت کا معاملہ

سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت مسترد ہونے کے خلاف نظر ثانی اپیل کی جلد سماعت کی درخواست بھی مسترد کردی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 4 مارچ 2019 13:03

العزیزیہ یفرنس میں نواز شریف کی درخواست پر جلد سماعت کا معاملہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04مارچ 2019ء) : سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ضمانت مسترد ہونے کے خلاف نظر ثانی اپیل کی جلد سماعت کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ن لیگ کے قائد نواز شریف کی العزیزیہ سٹیل مل ریفرنس میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

نواز شریف کی جانب سے ضمانت مسترد ہونے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت 6 مارچ کو کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاہم اب عدالت نے اسے مسترد کر دیا۔ یاد رہے کہ 25 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے طبی بنیادوں پر ضمانت اور سزا معطلی کی درخواست خارج کر دی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ نوازشریف کوپاکستان علاج معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں، یہ کیس غیر معمولی حالات کا نہیں بنتا، نوازشریف کے معاملے میں مخصوص حالات ثابت نہیں ہوئے۔ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف کو کوئی ایسی بیماری نہیں ہے جس کا پاکستان میں علاج نہ ہو سکے۔ لہٰذا طبی بنیادوں پر ضمانت نہیں دی جا سکتی، نواز شریفجیل میں ہی رہیں گے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہےکہ سپرنٹنڈنٹ جیل کے پاس بیمار قیدی کو اسپتال منتقل کرنےکا اختیار ہے۔ نوازشریف کے کیس میں قانون کے تحت جب ضرورت پڑی اسپتال منتقل کیا گیا۔ اس حوالے سے عدالتی نظیریں موجود ہیں قیدی کا جیل یا اسپتال میں علاج ہو رہا ہو تو قیدی ضمانت کا حق دار نہیں رہتا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف نے جب بھی خرابی صحت کی شکایت کی انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، ان کو پاکستان میں دستیاب بہترین طبی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں، پیش کردہ حقائق کے مطابق نوازشریف کا کیس انتہائی غیر معمولی نوعیت کا نہیں۔

عدالتی فیصلے میں شرجیل میمن سمیت مختلف عدالتی فیصلوں کے حوالہ جات بھی پیش کیے گئے تھے۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔