ضروری حفاظتی انتظامات کی عدم موجودگی سے تعمیراتی صنعت سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کا جاں بحق ہونا المیہ ہے ،حبیب الدین جنیدی

پیر 18 مارچ 2019 18:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2019ء) ضروری حفاظتی انتظامات کی عدم موجودگی میں کراچی میں حال ہی میں تعمیراتی صنعت سے تعلق رکھنے والے چھ مزدوروں کے جاں بحق ہونے کو ایک قومی المیہ قرار دیتے ہوئے پیپلز لیبر بیورو سندھ کے صدر حبیب الدین جنیدی نے کہا کہ کام کے دوران حادثات کے نتیجہ میں مزدوروں کی زندگیوں کو لاحق خطرات سے مؤثر طور پر صرف اُسی صورت میں نمٹا جاسکتا ہے کہ جب صنعتی کارکنان کی جانوں کے تحفظ کے لئے بنائے گئے قوانین پر مؤثر طور پر عمل کیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صنعتی ٹریڈ یونینز رہنماؤں کے ایک گروپ سے ملاقات کے دوران اپنے دفتر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی اسمبلی نے پورے پاکستان میں پہلکاری کرتے ہوئے ’’آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ(Occupational Safety and Health) ‘‘کا ایکٹ پاس کردیا ہے جس پر عملدرآمد کے نتیجہ میں دورانِ کار مزدوروں کی زندگیوں کو بڑی حد تک محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں صنعتکاروں پر سب سے بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے ادارہ کے محنت کشوں کی جانوں کے تحفظ کے لئے متعلقہ قانون پر عملدرآمد کریں جبکہ دوسری بڑی ذمہ داری محکمہ محنت پر عائد ہوتی ہے کہ وہ انسپیکشن کے مؤثر نظام کو قائم کرکے قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں ۔ حبیب الدین جنیدی نے ٹریڈ یونینز پر زور دیا کہ مزدور قوانین کے نفاذ پر زور دینے کے لئے وہ بھی بامقصد مذاکرات اور پُرامن احتجاج کا حق استعمال کریں۔