صوبائی اور وفاقی محکموں کے لاکھوں ملازمین کے پرائیویٹ پاسپورٹ ختم کرنے کیلئے تین ماہ کی ڈیڈ لائن

پیر 18 مارچ 2019 20:56

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) صوبائی اور وفاقی محکموں کے لاکھوں ملازمین کے پرائیویٹ پاسپورٹ ختم کرنے کے لئے تین مہینے کی ڈیڈ لائن دیدی گئی ہے ۔ بیشتر سرکاری ملازمین بیرون ممالک سفر کے دوران اپنی سرکاری شناخت چھپا رہے ہیں جس کی روک تھام کے لئے نئی پالیسی مرتب کی جا رہی ہے ذرائع کے مطابق اب تین ماہ کے لئے سرکاری افسروں اور ملازمین کو ایمنسٹی سکیم دی گئی ہے کہ وہ اپنے پاسپورٹ سرکاری ملازم کے بنوا لیں۔

اگر اس کے بعد نہ بنائے تو ایسے ملازمین کے خلاف ایف آئی اے کارروائی شروع کردے گی۔ وزارت داخلہ نے پاسپورٹ اتھارٹیز کو تمام سرکاری افسروں و ملازمین جنہوں نے پرائیویٹ پاسپورٹ بنوا رکھے تھے کو 5 ہزار روپیہ جرمانہ عائد کرنے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی جانب سے ڈی جی پاسپورٹ کو جو لیٹر جاری کیا گیا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے اگر تین ماہ کے اندر اندر سرکاری افسروں و ملازمین اپنے پرائیویٹ پاسپورٹ ختم نہیں کراتے ہیں تو ان کے پاسپورٹ بلاک کر دئیے جائیں۔

وفاقی حکومت کو ایک حساس ادارے نے رپورٹ دی تھی کہ سرکاری افسروں و ملازمین نے پرائیویٹ پاسپورٹ بنوا رکھے ہیں جس پر وہ پرائیویٹ طور پر دنیا کے ملکوں میں سفر کرتے ہیں اور بڑے ملکوں میں بینکوں میں اکائونٹ استعمال، جائیدادوں کی خریداری بھی کرتے ہیں جس میں ان کے یہ ٹور سرکاری ریکارڈ میں نہیں آتے ہیں نہ ہی وہ بتاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اپنی بیرون ملک چھٹیوں کے این او سی نہیں لیتے ہیں جس سے پتہ نہیں چلتا ہے کہ وہ بیرون ملک کیوں گئے تھے۔

ادارے نے اس حوالے سے کہا تھا کہ بعض افسر بیرون ملک پرائیویٹ کپیسٹی میں جاتے ہیں اور ان کے بیرون ملک بعض ایسے اداروں، افراد سے رابطے ہیں جو دوسرے ملکوں کے حساس اداروں کے لئے کام کرتے ہیں۔ اس طرح ملک کے اہم ایشوز کے بارے میں معلومات لیک ہو جاتی ہیں۔ بعض اوقات حساس نوعیت کی معلومات بھی لیک ہو جاتی ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اس پر تفصیلی غور کے بعد فیصلہ کیا کہ کوئی سرکاری افسر و ملازمین اب پرائیویٹ پاسپورٹ نہیں رکھیں گے۔