Live Updates

لاہور، خواہش ہے کہ تفتان سے کوئٹہ کے درمیان 700 کلومیٹر کے ٹریک کو سٹینڈرڈ گیج میں تبدیل کیاجائے، شیخ رشید احمد

;25سال کے بعددرگئی کو کراچی سے جوڑنے جارہے ہیں،وزیر اعظم عمران خان 30 مارچ کو لاہور ریلوے اسٹیشن سے جناح ایکسپریس کا افتتاح کریں گے،وزیر ریلوے کی میڈیا سے گفتگو

پیر 18 مارچ 2019 23:34

لاہور، خواہش ہے کہ تفتان سے کوئٹہ کے درمیان 700 کلومیٹر کے ٹریک کو سٹینڈرڈ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 مارچ2019ء) وزیر اعظم پاکستان عمران خان 30 مارچ کو لاہور ریلوے اسٹیشن سے 2 بجکر 45 منٹ پر جناح ایکسپریس کا افتتاح کریں گے۔ 3 بجے یہ ٹرین لاہور کینٹ ریلوے اسٹیشن سے کراچی کی طرف راونہ ہوجائے گی۔ اس ٹرین کا کرایہ لاہور سے کراچی تک 7 ہزاررکھا گیاہے، فوڈ بیڈنگ اور ناشتہ سارا اعزازی طور پر مہیاکیاجائے گا ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ریلوے ہیڈکوارٹرز آفس لاہور میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ تفتان سے کوئٹہ کے درمیان 700 کلومیٹر کے ٹریک کو سٹینڈرڈ گیج میں تبدیل کیاجائے اور160کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے نیاٹریک بچھائیں گے۔25سال کے بعددرگئی کو کراچی سے جوڑنے جارہے ہیںاسکے بعد کوہاٹ سے بھی شروع کریں گے اسی ہفتے میں خود اس کے ٹرائل کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرنے جارہا ہوںتاکہ نوشہرہ ، کاٹلنگ ، سخاکوٹ ، سوات ، دیرکے محنت کش پٹھان مزدوروں کے لیے ایک سلسلہ شروع کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چین سے 69لوکوموٹیوز جو ریجکٹ کیے جاچکے ہیں اُن میں سے پانچ لوکوموٹیوز کو ٹرائل کی بنیاد پر رسالپور لوکوموٹیوز فیکٹری میں ٹھیک کرنے کا کام شروع کیاہے۔ پانچ لوکوموٹیوز کو ایل این جی پر ٹرانسفرکرنے کے لیے ٹینڈردے رہے ہیںاور اس پر کام شروع کیاہے۔ اگرلوکوموٹیوز کو ایل این جی پر ٹرانسفرکرنے کا تجربہ کامیاب ہوگیاتو جو 18 بلین آئل کا خرچہ ہوتاہے تو وہ کم ہوکر 9 سے 10 ارب پر آجائے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈی ای ایم یو کے ساتھ شٹل ٹرین چلانے جارہے ہیں یہ شٹل ٹرین لاہور ، فیصل آباد ، ملتان ، سکھر ، حیدرآباد، کراچی اور راولپنڈی کے درمیان چلا کرے گی جس سے فاصلہ کم ہوگا اورکوالٹی سروس بھی ملے گی۔ 15 اپریل سے لاہور راولپنڈی کے ٹائم میں آدھاگھنٹہ کم کررہے ہیں اسی طرح لاہور کراچی کے درمیان نان سٹاپ کے ٹائم کو بھی 16 کی بجائے 15 گھنٹے تک لے کر جائیں گے۔

غریبوں کے لیے بھی ایک نائٹ ٹرین چلائیں گے یہ ٹرین ان اسٹیشنوں کو ٹچ کرے گی جہاں سواری ہے لیکن کوئی ٹرین نہیں رُکتی جس اسٹیشن سے بھی ہمیں 50 یا 25 سواریاں ملیں گی وہاں ہم نئے اسٹیشن متعارف کروائیں گے۔ ایک اکانومی کلاس کی ٹرین بھی چلائیں گے اور 15 اپریل سے کرائے ریشنلائزکریں گے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی سے براستہ لاہور ، کراچی کے درمیان سرسید احمد خان کے نام سے نان سٹاپ ٹرین چلائیں گے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے قوم سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ کانوں میں ہینڈ فری لگاکر ٹریک پر ورزش کرنا چھوڑ دیں۔ 20 ٹرینیں ہم نے پہلے چھ ماہ میں چلائی ہیں 20 اور چلانے جارہے ہیںآٹھ فریٹ ٹرینوں کو ہم 14 فریٹ ٹرینوں پر لے آئے ہیں۔ تین فریٹ ٹرینیں ہم نے پرائیویٹ سیکٹر کو دی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے نئی پالیسی متعارف کروائی ہے جس کے تحت اوورسیز پاکستانی اپنا رولنگ سٹاک اور لوکوموٹیوز لے کر آئیں ہم ان کو اپنا ٹریک دینے کے لیے تیار ہیں۔

روزانہ کی بنیاد پر ہم نے چار ٹرینیں پرائیویٹ سیکٹر کو دی ہیں دو ایک پارٹی کو دی ہیں اور باقی دوٹرینیں دوسری پارٹی کو دی ہیں۔ مستقبل کی منصوبہ بندی کے لیے ہم نے ایک ریسرچ اینڈ پلاننگ سیل قائم کیاہے۔ چین کے ساتھ ہماری دوستی پہلے ہی ہمالیہ سے بلند ہے اس کے علاوہ ایران کوریا اور ترکی سے بھی ہماری بات چیت شروع ہوچکی ہے کیونکہ گوادر کے بعد سینٹرل ایشیاء میں ریل کا بہت بڑا جال بچھے گا ہماری خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی ریل کا جال بچھادیاجائے۔

27 اپریل کو وزیراعظم پاکستان چین جائیں گے ہماری کوشش ہے کہ اُس سے پہلے ایم ایل ون پر دستخط ہوجائیں۔ بے شک اُس کو دو یاتین حصوںمیں ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔ پورے ملک کے ٹریک تبدیل کرنے کے لیے ہم میرٹ کی بنیاد پر ٹینڈرکرنے جارہے ہیں اور اس سے جو ٹریک بچھے گا اُس پر 70 سال سے بند لائنوں کو کھولیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایم ایل ون کی تبدیلی کا چائنہ کے ساتھ کنٹریکٹ ہوجاتا ہے تو پانچ سے دس سال کے لیے پاکستان ریلوے کنٹریکٹ کی بنیاد پر 1 لاکھ لوگوں کو نوکریاں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کے مزدوروں کے لیے ایک اضافی گریڈ کی کوشش جاری ہے۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ سارا میڈیا دیکھے گا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پورے ملک میں نئی ریل کا جال بچھادیاگیاہے۔ ایمرجنسی کے حالات میں ہم نے اپنا تمام رولنگ سٹاک ٹریک پر رکھا جس سے ہماری پسنجر سیکٹر میں 25 سے 30 فیصد آمدن بڑھ چکی ہے۔ پچھلے سال کی نسبت پسنجر سیکٹر میں ہماری چار ارب آمدن زیادہ ہے۔ اب ہماری ساری توجہ فریٹ سیکٹر پر ہے کیونکہ فریٹ ریلوے کی روح اور غذاہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات