گوادر بندرگاہ کی گزشتہ تین سال کی آمدنی کا 91فیصد روپیہ چین کے حصے میں آیا

رپورٹ کے مطابق گزشہ تین سال میں گوادر بندرگاہ سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے صرف 9فیصد پاکستان کو ملا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 23 مارچ 2019 22:51

گوادر بندرگاہ کی گزشتہ تین سال کی آمدنی کا 91فیصد روپیہ چین کے حصے میں ..
گوادر(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ2019ء) ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے شہر گوادر میں بننے والی بندرگاہ سے گزشتہ تین سال میں جتنی آمدنی حاصل ہوئی ہے اسکا 91فیصد حصہ چین کو ملا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے آمدنی میں سے پاکستان کو صرف 9فیصد حصہ ملا۔ پاکستان اور چین نے مل کر گوادر میں بندرگاہ بنائی ہے جو کہ دنیا میں سب سے گہری بندرگاہ ہے اور اس بندرگاہ پر جزوی طور پر کام شروع ہو گیا ہے اور رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں اس بندرگاہ سے 358.151ملین روپے آمدن ہوئی جس میں سے گوادر پورٹ اتھارٹی کو صرف 32.324ملین روپے ملے۔

وزارتِ بحری امور نے جمعرات کے روز جاری کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گوادر کی آمدن میں چین کا 91فیصد حصہ ہے اور پاکستان کاحصہ صرف 9فیصد ہے۔

(جاری ہے)

وزارتِ بحری امور نے مزید بتایا کہ پوری دنیا میں بندرگاہوں کے حوالے سے جو معاہدے کیے جاتے ہیں چین اور پاکستان کے درمیان بھی ایسا ہی معاہدہ ہے۔ البتہ چین کا حصہ اس بندرگاہ کی آمدن میں بہت زیادہ ہے جبکہ پاکستان کا حصہ بہت کم ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بندرگاہ کو بنانے کا سارا خرچ چین نے کیا ہے اور چینی انجینئرز نے ہی اس بندرگاہ کو تعمیر کیا۔

گوادربندرگاہ دنیا کی سب سے گہری بندرگاہ ہے اور بڑے سے بڑا جہاز ڈائریکٹ بندرگاہ پر لگ کے سامان لوڈ اور ان لوڈ کر سکتا ہے۔ اس بندر گاہ نے وسطی ایشیائی ریاستوں کا دنیا سے فاصلہ بہت کم کر دیا ہے اور چین کی افریقہ کی ساتھ تجارت کو بھی بہت آسان بنا دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق آنے والے چند سالوں میں گوادر دنیا کی اہم ترین بندرگاہ بننے جارہی ہے اور اسے دنیا کا سب سے مصروف بحری شہر ہونے کا اعزاز مل جائے گا۔ اب پاکستان نے گوادر میں پاکستان کا سب سے بڑا اور جدید ائیرپورٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے اس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔