Live Updates

ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے دودھ کی قیمتوں میں من مانا23روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا،جس کے بعد شہر میں دودھ 120 روپے میں فروخت ہونے لگا

بھینس، چارہ، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے باعث اضافہ ناگزیر تھا، قیمت پرنظرِثانی کے لئے متعدد بار انتظامیہ کو تحریری درخواستیں دی گئیں، ڈیری فارمرز سندھ کے وزیر سپلائی اور پرائسزنے دودہ کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کی خبر پرفوری نوٹس لے لیا،ڈیری فارمرز کی من مانی نہیں چلنے دیں گے، پہلے ہی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے، اسماعیل راہو

بدھ 10 اپریل 2019 13:57

ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے دودھ کی قیمتوں میں من مانا23روپے فی لیٹر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2019ء) کراچی میں ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے دودھ کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا، ایک لٹر کی قیمت 23 روپے بڑھا دی جس کے بعد شہر میں دودھ 120 روپے میں فروخت ہونے لگا،سندھ کے وزیر سپلائی اور پرائسز اسماعیل راہو نے دودہ کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کی خبر پرفوری نوٹس لے لیاہے۔۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈیری فارمرز کی من مانیاں جاری ہیں،عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ ڈال دیا گیا، ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمتوں میں مزید اضافے کا اعلان کر دیا۔

فی لیٹر دودھ کی قیمت 23 روپے اضافے سے 120 روپے لیٹر ہو جائے گی جبکہ دودھ کے سرکاری ریٹ 94 روپے فی لیٹر مقرر ہیں۔ڈیری فارمرز ایکشن کمیٹی نے دودھ کا فارم ریٹ 108 روپے فی لیٹر مقررکرتے ہوئے کہا کہ بھینس، چارہ، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے باعث اضافہ ناگزیر تھا، قیمت پرنظرِثانی کے لئے متعدد بار انتظامیہ کو تحریری درخواستیں دی گئیں، ڈیری فارمنگ کی پوری صنعت دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

(جاری ہے)

ڈیری فارمرز نے کہا کہ شہری انتظامیہ اورعوام کے تمام ردعمل کا سامنا دکانداروں کوکرنا پڑتا ہے اوررمضان کے بابرکت مہینے میں عوام کو پریشان کرکے بددعائیں نہیں لیں گے۔کراچی میں دودہ کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کی خبر پر وزیر سپلائی اور پرائسز اسماعیل راہو نے فوری نوٹس لے لیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈیری فارمرز کی من مانی نہیں چلنے دیں گے، پہلے ہی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔

انھوں نے کراچی کے تمام ڈپٹی کمشنرز اور سپلائی پرائسز افسران کو 120 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے والوں کہ خلاف سخت ایکشن لینے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔واضح رہے کہ ابھی ایک سال پہلے ہی دودھ کی قیمتوں کا مسئلہ اٹھا تھا جس پر سندھ ہائی کورٹ نے دودھ کی قیمت 85 روپے فی لیٹر برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر کراچی کو اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر قیمتوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔

جس کے بعد گزشتہ سال کے اپریل میں دودھ کی قیمت بڑھا کر 94 روپے فی لیٹر کی گئی تھی، تاہم صرف ایک سال بعد ہی ڈیری فارمرز نے ایک بار پھر اندھیر مچاتے ہوئے 23 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا ہے۔عوام نے یہ اضافہ بری طرح مسترد کردیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ من مانا اضافہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :