حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 80فیصد اضافے کا عندیہ دے دیا

723 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت میں اضافہ مانگا گیا ہے جس کے باعث 75سے 80فیصد اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا ) کی چیئرپرسن عظمیٰ عادل کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 15 اپریل 2019 17:28

حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 80فیصد اضافے کا عندیہ دے دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اپریل2019ء) حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 80فیصد اضافے کا عندیہ دے دیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا ) کی چیئرپرسن عظمیٰ عادل نے گیس کی قیمتوں میں 80 فیصد تک اضافے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے،دو سال سے گیس کی قیمتیں نہیں بڑھ سکیں،قیمت خرید اور فروخت میں فرق بڑھ گیا ہے،ایس این جی پی ایل کے دیوالیہ ہونے کا امکان نہیں ہے، سردیوں میں اوور بلنگ کی وجہ چوتھا سلیب ریٹ اور پریشر فیکٹر تھا تاہم ذمہ داروں کا تعین وزیراعظم کی کمیٹی کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں سوئی گیس کی قیمتوں کے حوالے سے سماع کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل نے کہا کہ سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، گیس کی قیمت خرید میں اضافہ ہوا ہے جب کہ 2سال سے گیس کی قیمتیں نہیں بڑھ سکیں جس کی وجہ سے قیمت خرید اور فروخت میں فرق بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 723 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت میں اضافہ مانگا گیا ہے جس کے باعث 75سے 80فیصد اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سوئی نادرن کے غیر ضروری اخراجات کو نہیں مانا جائے گا، ڈالر کی قیمت بڑھنا بھی ایک فیکٹر ہے۔چیئرپرسن اوگرا نے کہا کہ ایس این جی پی ایل کے دیوالیہ ہونے کا امکان نہیں ہے، حکومت ایسی کمپنیوں کو دیوالیہ نہیں ہونے دیتی، سردیوں میں اوور بلنگ کی وجہ چوتھا سلیب ریٹ اور پریشر فیکٹر تھا ،کسی کو معائدے سے ہٹ کر پریشر لگا ہے تو اسے ریفنڈ ملے گاتاہم اوور بلنگ کے ذمہ داروں کا تعین وزیراعظم کی کمیٹی کرے گی۔