ماڈل کورٹس کے خاتمے تک پاکستان کے تمام وکلا ان کورٹس کا آج مکمل بائیکاٹ کریں گے

اگر کوئی وکیل کسی ماڈل کورٹس میں پیش ہوا تو اس کا لائسنس متعلقہ بار کونسل ڈی بی اے کی طرف سے کی گئی شکایت پر منسوخ کر دیئے جائیں گے

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 15 اپریل 2019 21:05

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اپریل2019ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھو کھر) ماڈل کورٹس کے خاتمے تک پاکستان کے تمام وکلا ان کورٹس کا آج مکمل بائیکاٹ کریں گے اور اگر کوئی وکیل کسی ماڈل کورٹس میں پیش ہوا تو اس کا لائسنس متعلقہ بار کونسل ڈی بی اے کی طرف سے کی گئی شکایت پر منسوخ کر دیئے جائیں گے ان خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری شہزاد احمد گوندل نے کراچی میں ہونے والے ہائی کورٹ بار میں منعقدہ وکلا کے کنونشن میں کیے گئے فیصلوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور وکلا کا چولی دامن کا ساتھ ہے جبکہ انفرادی فیصلوں سے بار اور بنچ کے معاملات میں اور عدالتی کاموں کی کارکردگی میں تناوٴ کی صورت حال پیدا ہو رہی ہے جبکہ عدلیہ کے معزز ججز کو چاہیے کہ وہ کوئی بھی فیصلہ سپریم کورٹ اور تمام صوبوں کی بار کونسلز کے ساتھ مل کر باہمی مشاورت سے کریں تاکہ عوام کو قانونی ریلیف مل سکے اور تمام مقدمات کی وقت پر سماعت ہو اور جلد فیصلے ہو سکیں انہوں نے کہا کہ کنونشن میں متفقہ فیصلہ کے مطابق آج 15 اپریل بروز سوموار ماڈل کورٹس کے خلاف مکمل بائیکاٹ اور ہڑتال ہو گی جبکہ دوسری تمام عدالتوں کا بائیکاٹ22/A اور 22/B کو پہلے کی طرح بحال کرنے تک جاری رہے گی جبکہ جمعرات کو مکمل ہڑتال ہوا کرے گی۔