یونان کا جرمنی سے سینکڑوں ارب یورو زر تلافی کی طلبی کا فیصلہ

نازی جرمنی کی طرف سے دوسری عالمی جنگ کے دوران خوفناک جنگی جرائم اور بے تحاشا مادی نقصانات کے ازالے کے لیے یونان جرمنی سے سینکڑوں ارب یورو کے زر تلافی کا مطالبہ کرے گا، یونانی پارلیمان کا فیصلہ

جمعرات 18 اپریل 2019 23:21

ایتھنز، برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) یونانی پارلیمان نے فیصلہ کیا ہے کہ نازی جرمنی کی طرف سے دوسری عالمی جنگ کے دوران خوفناک جنگی جرائم اور بے تحاشا مادی نقصانات کے ازالے کے لیے یونان جرمنی سے سینکڑوں ارب یورو کے زر تلافی کا مطالبہ کرے گا۔نازی جرمن دستوں نے اپریل 1941ئ سے لے کر ستمبر 1944ئ تک یونان پر قبضہ کیے رکھا تھاایتھنز میں ملکی پارلیمان کے ایک فیصلے کے مطابق یونان دوسری عالمی جنگ کے خاتمے کے سات عشرے سے بھی زائد عرصے بعد اب جرمنی سے یہ باضابطہ مطالبہ کرے گا کہ برلن ایتھنز کو ممکنہ طور پر 290 ارب یورو تک کے زر تلافی کی ادائیگی کرے۔

یونانی پارلیمان نے یہ فیصلہ بدھ سترہ اپریل کو اکثریتی رائے سے کیا اور ملکی ماہرین کے ایک کمیشن مطابق ان رقوم کی مالیت 290 ارب یورو تک ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

اس بارے میں ایوان میں ایک مسودہ قرارداد پارلیمانی اسپیکر نیکوس وٴْوٹسِس نے پیش کیا، جس میں ملکی حکومت سے یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ایسے تمام سفارتی اور قانونی اقدامات کرے، جو جرمنی سے اس مالی ازالے کی وصولی کے لیے ناگزیر ہیں۔

مسودہ قرارداد کے مطابق شروع میں یونان جرمنی سے یہ مطالبہ زبانی طور پر یعنی سیاسی قیادت کی سطح پر کرے گا۔ عام طور پر اگر کوئی ریاست ایسا کرنا چاہے، تو اسے اپنا مطالبہ تحریری طور پر جرمن وزارت خارجہ تک پہنچانا چاہیے۔ اس بارے میں وزیر اعظم الیکسس سپراس نے پارلیمان سے اپنے خطاب میں کہا، ’’جرمنی سے اس زر تلافی کی ادائیگی کا مطالبہ کرنا ہمارا ایسا تاریخی اور اخلاقی فرض ہے، جس میں کوئی کوتاہی نہیں کی جا سکتی۔

‘‘سپراس نے کہا کہ ایتھنز کے اس مطالبے کا یونان کو گزشتہ کئی برسوں سے درپیش مالیاتی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی یونان کی یہ خواہش ہے کہ اس طرح اس کے ذمے واجب الادا کئی سو ارب یورو کے قرضوں کی واپسی کے عمل کو تیز تر کیا جا سکے۔ سپراس نے تاہم یہ دعویٰ بھی کیا کہ مالیاتی بحران کے سلسلے میں بین الاقوامی بیل آؤٹ پیکجز کے بعد اب وہ مناسب ترین وقت ہے کہ یونان جرمنی سے اس زر تلافی کی ادائیگی کا مطالبہ کرے۔

سپراس 2015ئ کے پارلیمانی الیکشن میں یونانی عوام سے جن وعدوں کے بعد اقتدار میں آئے تھے، ان میں یہ وعدہ بھی شامل تھا کہ وہ اپنے ملک کے عوام کو دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمن دستوں کی طرف سے کی گئی زیادتیوں اور جنگی جرائم کی تلافی کے لیے ازالے کی رقوم دلوائیں گے۔دوسری عالمی جنگ کے دوران اڈولف ہٹلر کی قیادت میں جرمنی کی نیشنل سوشلسٹ یا نازی حکومت کے فوجی دستوں نے اپریل 1941ئ سے لے کر ستمبر 1944ئ تک یونان پر قبضہ کیے رکھا تھا۔ اس دوران تقریبا تین لاکھ یونانی باشندوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔