اکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین، ڈائریکٹر جنرل کا معروف ادیب ڈاکٹر جمیل جالبی کے انتقال پر اظہار افسوس

جمعہ 19 اپریل 2019 15:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) اکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین سیّد جنید اخلاق نے معروف ادیب، محقق، نقاد اور دانشور ڈاکٹر جمیل جالبی کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر جمیل جالبی کے انتقال سے ادبی دنیا میں جو خلاء پیدا ہوا ہے وہ مدتوں پورا نہیں ہو سکے گا۔ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راشد حمید نے کہا کہ ڈاکٹر جمیل جالبی کی وفات لمحہ موجود میں اردو کے سب سے بڑے لکھاری کی رحلت ہے۔

چیئرمین اکادمی سیّد جنید اخلاق نے کہا کہ ڈاکٹر جمیل جالبی کی 4 جلدوں پر مشتمل کتاب ’’تاریخِ ادبِ اردو‘‘ اور ’’قومی انگریزی اردو لغت ‘‘ یادگار کتابیں ہیں، مرحوم نے کم و بیش تمام نثری اصناف میں طبع آزمائی کی جن میں تحقیق، تنقید، ڈرامہ، افسانہ، داستان اور تراجم شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر جمیل جالبی کا اصل نام محمد جمیل خان تھا۔ جالب دہلوی کی نسبت سے اپنے نام کے ساتھ جالبی لکھتے تھے۔

وہ یوسفزئی پٹھان تھے ان کا خاندان سوات سے ہجرت کر کے ہندوستان آیا۔ انہوں نے اردو ، فارسی اور انگریزی زبانوں میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ان کی ریٹائرمنٹ بطور انکم ٹیکس کمشنر ہوئی۔ بعدازاں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر رہے، وہ مقتدرہ قومی زبان کے چیئرمین بھی رہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے ادبی خدمات کے صلے میں انہیں’’ ستارہ ٴ امتیاز‘‘ اور ’’ہلالِ امتیاز‘‘سے نوازا گیا۔

اکادمی ادبیات پاکستان کی طرف سے انہیں ملک کے سب سے بڑے ادبی ایوارڈ ’’کمالِ فن ایوارڈ‘‘ برائے 2017ء سے بھی نوازا گیا۔ ڈاکٹر جمیل جالبی مرحوم نے لواحقین میں بیوہ، 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑے ہیں۔ چیئرمین اکادمی ادبیات پاکستان سیّد جنید اخلاق اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر راشد حمید نے مرحوم کیلئے دُعائے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔