نصر اللہ نے اسرائیل کے ساتھ جنگ اور اپنے مارے جانے کا امکان ظاہر کر دیا
میرے ساتھ تنظیم کی صف اول کی قیادت بھی ماری جا سکتی ہے، تاہم اس کا مطلب حزب اللہ کا اختتام نہیں ،خطاب
اتوار 21 اپریل 2019 16:00
(جاری ہے)
دوسری جانب لبنانی میڈیا نے حزب اللہ کے غیر مذکور ذرائع کے حوالے سے اخبار کی رپورٹ کی نفی کی ہے۔
کویتی اخبار نے اپنے ذریعے کو ظاہر کیے بغیر بتایا کہ نصر اللہ کا یہ بھی کہنا تھاکہ اس بات کے بہت سے دلائل ہیں کہ اسرائیل 2006 کی جنگ کی طرح سب کو حیران کرنے کے واسطے کوشاں ہے۔ تاہم نتن یاہو کسی طور بھی ہچکچاہٹ کا شکار رہنے والے اولمرٹ کی طرح نہیں ہے اسرائیل نے 2008 میں جو کچھ غزہ میں کیا وہ 2019 میں دہرائے جانے کا امکان ہے تا کہ حزب اللہ کی جانب سے آئندہ خطرے کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے لہذا لبنانی عوام کو تمام تر امکانات کے لیے تیار رہنا ہو گا۔حزب اللہ کے اندازے کے مطابق جنگ چھڑنے کی صورت میں اسرائیل ناقورہ اور یہاں تک کہ شبعا فارمز سے بھی تمام تر یہودی آباد کاروں کو نکال لے گا تا کہ حزب اللہ کو سرحد پار کرنے اور ان آباد کاروں کو یرغمال بنانے سے روکا جا سکے۔با خبر ذرائع کا کہنا تھا کہ اس سے قبل نصر اللہ کا ایسا گمان کبھی دیکھنے میں نہیں آیا جس کے سبب اسرائیل کے ساتھ جنگ کے امکان کا تناسب 50/50 سے بڑھ کر 70/30 ہو گیا ہے۔ آئندہ جنگ کتنی شدید ہو گی یہ کسی کو نہیں معلوم تاہم ایک خیال پھیلا ہوا ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے ابتدائی دنوں میں تباہ کرنے کے لیے تقریبا 1000 سے 2000 تک اہداف کی فہرست تیار کی ہوئی ہے۔ یہ بات بھی یقینی ہے کہ اسرائیل کو نصر اللہ کے مقام کا معلوم ہو گیا تو وہ اسے ہلاک کرنے کے لیے جنگ شروع کر دے گا۔ اس موقف کی بنیاد پر اسرائیلی قیادت انے ملک کے اندر رائے عامہ کو قائل کرنے میں بڑی حد تک کامیاب ہو سکے گی۔کویتی اخبار کے مطابق نصر اللہ کی گفتگو اپنی قیادت کے لیے انتباہ ہے تا کہ وہ تمام تر احتیاطی اقدامات کر لے اور آئندہ کے لیے ہائی الرٹ ہو جائے۔یہ امکان ایسے وقت میں سامنے آ رہا ہے جب لبنان کی اقتصادی حالت سنگین ہے اور وہ ایک تباہ کن جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔با خبر ذرائع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کے پاس موجود اسلحہ خانہ اس امر کے لیے کافی ہے کہ وہ کافی عرصے تک اندھا دھند طور پر یومیہ سیکڑوں میزائل داغ سکتی ہے۔حزب اللہ کی جانب سے اچانک مایوسی کا موقف اپنانے کے پیچھے کئی وجوہات ہیں۔ ان میں خطے میں امریکی فضائیہ اور بحریہ کی نقل و حرکت، نیتن یاہو کا غزہ پٹی کے ساتھ برتاؤ، اسرائیلی وزیراعظم کے لیے ٹرمپ کی لا محدود سپورٹ، کئی ممالک کی جانب سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنا، ایران کے لیے عالمی عداوت اور اس کا محاصرہ اور اسرائیل کے انتخابات میں دائیں بازو کے شدت پسندوں کی کامیابی شامل ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سات وکٹیں ،انڈونیشیا کی روہمالیا نے ویمن ٹی ٹوئنٹی میں تاریخ رقم کردی
-
عازمین سوشل میڈیا کے ذریعے رابطہ کرنے والی جعلی حج کمپنیوں کے فراڈ کا نشانہ بننے سے بچیں، سعودی وزارت حج
-
ٹک ٹاک کا امریکی صدرکے دستخط کردہ قانون کو چیلنج کرنے کا اعلان
-
فرانس کی طرف سے اسرائیلی آباد کاروں پرپابندیوں کی دھمکی
-
ٹرمپ نے امریکی تعلیم گاہوں میں جنگ مخالف ریلیوں کو بد ترین نفرت کا نام دے دیا
-
غزہ کو امداد کی ترسیل، عارضی بندرگاہ کی تعمیر شروع کر دی گئی ، پینٹاگان
-
ٹک ٹاک کی مالک کمپنی کا ایپ فروخت کرنے سے انکار
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.