آئندہ ملک بھر میں تعلیمی اور امتحانی کیلنڈرایک ہوگا جس کیلئے وائس چانسلرز سے بھی مشاورت کی جائیگی‘شفقت محمود

نئے سرکاری سکولوں کی تعداد بڑھائی جائیگی ، یکساں نصاب رائج کیا جائیگااس حوالے سے تمام صوبوں سے سفارشات منگوالی گئی ہیں ‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 22 اپریل 2019 15:03

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اپریل2019ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ آئندہ ملک بھر میں تعلیمی اور امتحانی کیلنڈرایک ہوگا جس کے لیے وائس چانسلرز سے بھی مشاورت کی جائیگی،ملک کے تمام ثانوی تعلیمی بورڈ 31جولائی تک تمام امتحانات کے نتائج بیک وقت دیں گے،پانچویں اور آٹھویں کے امتحان میں آٹھویں کے امتحان کی بھی باقاعدہ سند دی جائیگی جوپرائمری کی سطح کی سند قرارپائے گی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہاکہ نئے سرکاری سکولوں کی تعداد بڑھائی جائیگی ۔ یکساں نصاب رائج کیا جائیگااس حوالے سے تمام صوبوں سے سفارشات منگوالی گئی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اردو میں نصاب کا فیصلہ اور مضامین کی تقسیم اورزبان کا فیصلہ مشاورتی کونسل کرے گی۔

(جاری ہے)

ڈراپ آئوٹ ریٹ کو کم کرنے کے طریقہ کار پر غورکیاگیاجارہا ہے ۔اس کی ایک وجہ پرائمری سکولز کی تعداد زیادہ اور سیکنڈری سکول کی تعداد کم ہونا ہے اس سلسلے میں پرائمری سکولوں میں بھی شام کے اوقات میںکلاسز لگائی جائیں گی ۔

انہوںنے کہاکہ ملک بھر میں تعلیمی اور امتحانی کلینڈر ایک ہوگا جس کے لیے وائس چانسلرز سے بھی مشاورت کی جائیگی۔انہوںنے کہاکہ تعلیم سیاست سے بالا تر ہے اورسب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ قبل ازیں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی سربراہی میں ملک بھر میں تعلیم وتربیت کے معیاری فروغ پر مشاورتی اجلاس ہوا جس میں موجودہ تعلیمی نظام پر بحث ،شرح خواندگی کے حقائق اورمعیاری ایجوکیشن کے لیے اساتذہ کے کردار اور نجی سکولوں اور سرکاری سکولوں کے درمیان تعلیمی معیار کے فرق کی وجوہات بیان کی گئیں ۔

متعلقہ عنوان :