بھارتی جیل میں ایک اور پاکستانی ماہی گیر ظلم و تشدد سے زندگی کی بازی ہار گیا

محمد سہیل ماہی گیر بھارتی جیل میں تشدد سے زندگی کی بازی ہار گیا، لاش 3 سے 4 دن کے بعد وطن واپس لائی جائے گی، ترجمان فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی

جمعرات 25 اپریل 2019 23:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2019ء) ترجمان فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی جیل میں قید ماہی گیر محمد سہیل ظلم و تشدد کے باعث جاں بحق ہو گیا۔ترجمان فشرمینز کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق بھارتی جیل میں قید محمد سہیل نامی پاکستانی ماہی گیر زندگی کی بازی ہار گیا ہے، اور اس کی لاش 3 سے 4 دن کے بعد وطن واپس لائی جائے گی۔

ترجمان نے بتایا کہ محمد سہیل ولد عبدالرشید الحافظ نامی لانچ پر مچھلی کے شکار کے لیے گیا تھا، تاہم 02 اکتوبر 2016 کو بھارتی فورسز نے اسے گرفتار کر لیا، اب اس کے حوالے سے خبر آئی ہے کہ وہ تشدد کے باعث زندگی کی بازی ہار چکا ہے، اور اس کی لاش تین سے چار روز بعد وطن پہنچ جائے گی، ماہی گیر محمد سہی محمدی کالونی کراچی کا رہائشی تھا۔

(جاری ہے)

چئیرمین فشرفوک فورم محمد علی شاہ نے ایکسپریس نیوزسے خصوصی بات کرتے ہوئے بتایا کہ یو این کنونشن لا آف دی سی کے آرٹیکل 73کے تحت دنیا کے کسی بھی ماہی گیر کو قید وبند میں نہیں رکھا جا سکتا، اور نہ ہی کوئی سزا دی جاسکتی ہے،اس میں واضح طورپر لکھا ہوا ہے کہ اگر کوئی بھی ماہی گیر سمندری حدود کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا جائے تواسے تنبیہ کرکے رہاکردیا جائے۔

محمد علی شاہ کے مطابق تاحال بھارتی جیلوں میں 108پاکستانی ماہی گیر قید و بند کی صعبتیں برداشت کر رہے ہیں، پاکستان کی جانب سے ماہی گیروں کو خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہائی کا جواب بہترانداز میں نہیں مل رہا، پاکستان اور بھارت دونوں ممالک میں گرفتار ماہی گیروں کے حوالے سے کوئی مربوط پالیسی بننی چاہیے۔