پاکستان پیڈیا ٹریک ایسوسی ایشن کا لاڑکانہ اور گردونوع کے علاقوں میں ایچ آئی وی /ایڈز کے کیسز کے واقعات پر تشویش کا اظہار

جمعہ 3 مئی 2019 16:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 مئی2019ء) پاکستان پیڈیاٹریک ایسوسی ایشن (سندھ) نے حال ہی میں لاڑکانہ اور گردونوع کے علاقوں میں ایچ آئی وی /ایڈز کے کیسز کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا جس میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔ اپنے جاری کردہ بیاں میں کہا ہے کہ یہ ایک خطرناک اور فوری توجہ طلب صورتحال ہے جسے فوری طور پر نہ صرف روکنے کی ضرورت ہے بلکہ متاثرہ افراد کے علاج کی بھی ضرورت ہے۔

ہمارے ملک میںپہلے ہی بچوں کی صحت کے مختلف مسائل موجود ہیں اور اگر اس صورتحال کی فوری روک تھام پر کام نہ کیا گیا تو یہ مسئلہ بھی ان مسائل میں شامل ہو جائیگا۔پاکستان پیڈیاٹریک ایسوسی ایشن کو اس صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پوری دنیا میں اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مختلف تحقیقاتی طریقکار موجود ہیں لیکن بدقسمتی سے ہمارے ملک میں اس گھمیر صورتحال سے نمٹنے کیلئے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کے بجائے یہ معاملہ ایسے انتظامی آفسران کے ذمے لگا دیا گیا جن کے پاس اس معاملات کو سنبھالنے کا کوئی تجربہ نہیں۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے لاڑکانہ میں اس صورتحال کے بارے میں آواز اٹھانے پر لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر نے ڈاکٹر مظفر گاہنگرو کو حراست میں لے لیا۔انکو نہ صرف جیل بھیجادیاگیا بلکہ ان کا میڈیا ٹرائل بھی کرایا گیا۔پاکستان پیڈیاٹریک اسوسی ایشن (سندھ) اس غیر پیشہ ورانہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹر سے معزز پیشہ کو بدنام کیا جارہا ہے۔

ہر مجرم کے کچھ حقوق ہوتے ہیں اور یہاں ایک ماہر ڈاکٹر کو اس میں ملوث کیا گیا جس سے وہ لاعلم ہے۔پاکستان پیڈیاٹریک اسوسی ایشن (سندھ) ڈاکٹر مظفر گھانگھروکی فوری رہائی کا مطالبہ کرتی ہے اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔ساتھ ہی ساتھ پاکستان پیڈیاٹریک اسوسی ایشن اس صورتحال پر اپنی پیشہ ورانہ خدمات پیس کرتی ہے۔ہم ڈاکٹر ملک میں عوام الناس کی صحت کی صورتحال بہتر بنانے کیلئے مسلسل کوشاں ہیںپر ساتھ ہی ساتھ ہم عزت کے مستحق ہیں۔اگر ڈاکٹر وں کو جائز عزت نہ دی جائے گی تو وہ ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجائینگے جس سے صرف اور صرف ہمارے ملک کا نقصان ہوگا۔