کوئٹہ، عدالتی نظام کے بحالی کیلئے وکلا عوام نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر عدلیہ کو بحال کرایا تھا، پاکستان بار کونسل

پیر 13 مئی 2019 23:04

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مئی2019ء) عدالتی نظام کے بحالی کیلئے وکلا عوام نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر عدلیہ کو بحال کرایا تھا تحریک کسی فرد کیلئے نہیں بلکہ سسٹم کیلئے تھا موجودہ جوڈیشل سسٹم میں کرپشن اقربا پروری لوٹ کھسوٹ میرٹ کی پامالی اپنے رشتے داروں کو نوازنے کا سلسلہ جاری ہے شہدائے 12 مئی میں شہید سیاسی کارکنوں اور وکلا سول سوسائٹی کے نمائندوں کو خراج تحسین وکلا نمائندوں کا جوڈیشری میں کرپشن اقربا پروری اختیارات کا ناجائز استعمال اور رشتے داروں کو نوازنے اور میرٹ کے پامالی کے خلاف جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ان خیالات کا اظہار بلوچستان بار کونسل ودیگر وکلا نمائندوں نے 12 مئی کے مناسب سے منعقدہ ایک تعزیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوِئے کیا مقررین نے کہا کہ 12 مئی کو کراچی کے اندر سرعام لوگوں پر گولیاں برسائی گئیں اور عدلیہ بحالی تحریک میں رکاوٹیں ڈالی گئیں لیکن وکلا نے عوامی طاقت سے جوڈیشری کو بحال کرایا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی 12 مئی کے قاتل زندہ داندناتے پھر رہے ہیں مقررین نے کہا کہ اس سے افسوسناک بات یہ ہے کہ آزاد عدلیہ کے قیام کے بعد حجز نے آئین وقانون کی بالادستی بروقت انصاف کے فراہمی کی بجائے اقربا پروری عروج پرہے کرپٹ حجز کی پشت پناہی کی جارہی ہے آزاد عدلیہ کیلئے قربانی دینے کے باوجود بھی عوام کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ رہا ہے میرٹ کی پامالی اپنے رشتے داروں کو نوازنے پبلک انٹرسٹ کے نام پر دوسرے اداروں میں بے جامداخلت عروج پر ہے شہدائے 12 مئی کے شہیدوں سے غداری ہے مقررین نے کہا کہ چیف جسٹس اف پاکستان 12 مء کے واقعہ کا فوری ازخود نوٹس لیتے ہوئے 12 مئی کے شہدا کو انصاف دلا کر آزاد عدلیہ کا ثبوت دے اور اس واقعہ میں شامل ملزمان کو پھانسی دیا جائے جوڈیشری میں کرپشن اقربا پروری میرٹ کی پامالی اور اپنے رشتے داروں کو نوازنے کا سلسلہ بند کیا جائے اور پبلک انٹرسٹ کے نام پر دوسرے اداروں میں بے جامداخلت بند کیا جائے تعزیتی اجلاس میں اٹھارویں آئینی ترامیم کے خلاف سازش اور آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کی بھی مذمت کی گئی۔