میٹرو بس منصوبے کی ایک بار ہی مکمل سکروٹنی کر کے حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے ‘ پی اے سی ٹو

کمیٹی کو بتایا گیا منصوبے کا تخمینہ تقریباً30ارب تھا لیکن 29ارب86کروڑ میں مکمل کیا گیا ، دیکھنا یہ کہیں تخمینہ بڑھا کر پیش تو نہیں کیا گیا چیئرمین سید یاور بخاری کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی IIکااجلاس ،محکموں کے انٹر نل آڈٹ کے کمزور میکنزم پر تشویش کا اظہار

منگل 14 مئی 2019 17:38

میٹرو بس منصوبے کی ایک بار ہی مکمل سکروٹنی کر کے حقائق قوم کے سامنے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2019ء) پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی IIنے محکموں کے انٹر نل آڈٹ کے کمزور میکنزم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٹرو بس منصوبے کی ایک بار ہی مکمل سکروٹنی کی جائے گی اور غیر جانبداری کے ساتھ حقائق کو قوم کے سامنے لایا جائے گا ، کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ میٹرو بس منصوبہ کا تخمینہ تقریباً30ارب روپے تھا اور اسے 29ارب86کروڑ میں مقررہ وقت سے ایک ماہ قبل مکمل کیا گیا ہے ، دیکھنا یہ ہے کہ کہیں منصوبے کا تخمینہ بڑھا کر پیش تو نہیں کیا گیا اور منصوبہ اتنے میں ہی بننا تھا ، ٹیپا کو رپورٹ پیش کرنے کیلئے ایک ماہ کا وقت دیا ہے اور اس سے ایک دن اوپر نہیں جانے دیں گے ۔

پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی IIکا اجلاس چیئرمین سید یاور عباس بخاری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے ممبران اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں میٹرو بس کے آڈٹ پیراز پر غور کیاگیا۔اجلاس میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو ٹیکنیکل معاملات کا جائزہ لے گی جس میں محکمے کا موقف بھی سنا جائے گا ۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین یاور عباس بخاری نے کہا کہ ابھی تک صرف ڈائریکشن جاری کی ہیں ،یہ سامنے آیا ہے کہ رابطوں کافقدان ہے اور اس وجہ سے ابہام پایا جاتا ہے ۔

انٹر نل آڈٹ کا میکنزم بہت کمزور ہے اسی وجہ سے پری اور پوسٹ آڈٹ کے بعد ایکسٹرنل آڈٹ میں آڈیٹر جنرل کی جانب سے غلطیوں کی نشاندہی کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کس کی کیا نیت ہے اس کے بارے میں تو خدا ہی جانتا ہے لیکن کرپشن کو روکنا ضروری ہے ۔ ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کسی نے پروسیجرز اورقواعد کو نہیں توڑا ۔ ہمارا شخصیات سے کوئی لینا دینا نہیں کیونکہ کرپشن سے نقصان قوم کا ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی کورپورٹ پیش کرنے کیلئے تیس روز کی مہلت دی ہے اور ہم ایک دن بھی اوپر نہیں ہونے دیں گے ۔ چیئرمین پی اے سی IIنے بتایا کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ میٹرو بس منصوبے کا تخمینہ تقریباً30ارب کا تھا لیکن اور یہ 29 ارب 86 کروڑ روپے میں 12ماہ کی مقررہ مدت سے ایک ماہ قبل مکمل ہوا ہے ۔ اگر ایسا ہے تو یہ اچھی باتیں ہیں لیکن ہم نے دیکھنا ہے کہ کہیں اس کا تخمینہ بڑھا کر تو نہیں دکھایا گیا اور پھر 29ارب میں منصوبہ مکمل کیا گیا کیونکہ یہ مشہور ہے کہ تخمینہ زیادہ دکھایا گیا اور اس میں سے پیسے کھائے گئے ہیں ، ہم نے سب چیزوں کو دیکھنا ہے اور اسے ایک ہی بار سکروٹنی کے بعد غیر جانبداری سے حقائق قوم کے سامنے لائیں گے۔

ہم ایسی روایت ڈالنا چاہتے ہیں کہ جس کی دوسرے صوبے بھی پیروی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیپا کو تیس روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن دو سال تک رپورٹ نہیں آئی ، کیا یہ لوگ غلط کاموں میں ملوث ہیں یا کمیٹی کی ڈائریکشن کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا ۔ انہوںنے ایک سوال کے جوا ب میں کہا کہ ایک کمیٹی بنائی ہے جس میں فنانس ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکنیکل ایڈوائزر کو بھی مدعو کیا گیا ہے ۔ اس میں کئی چیزیں ہیں جنہیں دوبارہ دیکھنے کی ضرورت ہے ،محکمے نے کہا ہے کہ ہمیں نہیں سناگیا ان کا موقف بھی سنیں گے تاکہ کسی کے ساتھ کوئی نا انصافی نہ ہو ،ہم ایک ورکنگ پیپر دیں گے جسے فالو کیا جانا چاہیے ۔