مودی صاحب ریڈار چل رہا ہوتا تو کیا ہوتا؟

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 15 مئی 2019 07:02

مودی صاحب ریڈار چل رہا ہوتا تو کیا ہوتا؟
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2019ء)   مودی کی بڑھکیں نت نئے لطیفے اور مضحکہ خیز باتوں کوجنم دینے کا موجب بنتی رہتی ہیں۔انٹرنیشنل میڈیا میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیانوں کا تو جو تیاپانچہ ہوا وہ الگ کہانی ہے مگر اپنے ہی ملک میں اس کے عوام نے اسے سوشل میڈیا پر خوب کھری کھری سنائیں۔کبھی سائنس سے متعلق مضحکہ خیز بیان دیتے ہیں،تو کبھی1988میں ای میل کرنے کا لطیفہ سناتے ہیں۔

کبھی بادلوں کی وجہ سے پاکستان پر حملہ کرنے کی اجازت دے دیتے ہیں اور کبھی پاکستانی ریڈار بند ہونے کا نادر موقع سمجھتے ہوئے اپنے جنگی جہاز پاکستان بھیج دیتے ہیں۔ان سبھی بیانات پر سوشل میڈیا پر بھارتی عوام اپنے وزیراعظم کو خوب کھری کھری سناتے نظر آتے ہیں۔گزشتہ دنوں جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیااور رات کے اندھیرے میں وار کرنے کی کوشش کی تو اس کا کرارا جواب پاکستانی ایئرفورس کے لڑاکو طیاروں نے دن کی روشنی میں دیااور دشمن کے دانت کھٹے کیا۔

(جاری ہے)

اس دوران دو انڈین مگ پاکستان کی طرف بڑھے جنہیں پاکستانی شاہینوں نے پلک جھپکنے میں شکار کر لیا۔ اس حوالے سے مودی نے بیان دیا کہ پاکستانی ریڈار بند ہونے کی وجہ سے ہم نے اپنی فورس کو پاکستان پر حملہ کرنے کا کہا تھا۔ مودی کے اس بیان پر جہاں انہیں بے حد تنقید کا سامنا ہے وہیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے لیے میرا ایک پیغام ہے۔انہیں کہیے کہ پاکستانی ریڈار بند ہونے کی وجہ سے آپ کے دو فائٹر طیارے مار گرائے اور اگر ریڈار چل رہے ہوتے تو سوچو آپ کے ساتھ کیا ہوتا۔اس لیے آئندہ جو بھی کرنا سوچ سمجھ کر کرنا۔بھارت ہمیشہ سے ہی پکستان کے ساتھ جنگ کے خواب دیکھتا چلا آ رہا ہے مگر یہ پاکستان ہی ہے جس نے ہمیشہ دوستی کا ہاتھ بڑھایااور جنگ کی بجائے امن کے فارمولے کو اپنایا۔یہی وجہ ہے کہ گزشتہ واقعے میں پکڑا جانے والا بھارتی پائلٹ ابھی نندن بھی پاکستان نے خیر سگالی جذبہ کے طور پر انڈیا کے حوالے کر دیا تھا۔