سپریم کورٹ نے گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کالج کی دیوارگرانے کے حوالے سے کیس کی سماعت ملتوی کردی ،عدالتی حکم عدولی پرڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی سخت سرزنش

بدھ 15 مئی 2019 18:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مئی2019ء) سپریم کورٹ نے گرلز گائیڈ ایسوسی ایشن کالج کی دیوارگرانے کے حوالے سے کیس کی سماعت ملتوی کردی ہے اورعدالتی حکم عدولی پرڈپٹی کمشنرکی سخت سرزنش کرتے ہوئے واضح کیا کہ عدالت ان کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کرے گی ، کیونکہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے اہل نہیں رہے ہیں بدھ کوجسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر راولپنڈی عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پردر خواست گزار کی وکیل عائشہ حامد نے پیش ہوکر مؤقف اختیار کیا تھا کہ شیخ رشید نے عدالتی حکم کے باوجود گرلز گائیڈ کی دیوار گرا دی تھی جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے عدالت کا واضح حکم ہے کہ گرلز گائیڈ کی زمین پر کوئی قبضہ نہیں ہوگا تو پھردیوار کیوںگرائی گئی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید کا کہناتھا کہ اگر پنجاب حکومت گرلز گائیڈ کو تحفظ نہیں دے گی تو کسی اور کو کہا جائے گا لیکن بات وہاں تک نہ پہنچائی جائے، سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے مؤقف پیش ہوکر موقف ا ختیارکیا تھا کہ آئندہ ایسا نہیں ہو گا گرائی گئی دیوار کی تعمیر آج ہی شروع کر دی جائے گی جبکہ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ عدالت کو اپنے حکم پر عمل کرانا آتا ہے اس معاملے میں کمشنر، ڈی سی اوردیگرسب ملزم ہیں جن کے حکم پر دیوار گرائی گئی۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران گرلز گائیڈ کی وکیل عائشہ حامد نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ لڑکیوں اور ان کی ٹرینرز کو دھمکیاں مل رہی ہیں جس کی وجہ سے گرلز گائیڈ اپنی تمام سرگرمیاں روک چکی ہیں ہم نے ضلعی انتظامیہ کو عدالتی حکم سے آگاہ کیا تھا لیکن اس کے باوجود دیوار گرائی گئی ، سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے عدالتی حکم عدولی پر ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی سرزنش کرتے ہوئے ان سے کہاکہ کیوں نہ آپ کو توہین عدالت کا نوٹس دیا جائے ، جس پرڈپٹی کمشنرکاکہناتھا کہ اس معاملے میںہمارے نزدیک تو کوئی توہین عدالت نہیں ہوئی، توعدالت نے ان سے کہاکہ گرلز گائیڈ کی دیوار گرادی گئی کیا یہ توہین عدالت نہیں توڈپٹی کمشنرنے کہاکہ ہم نے دیوار گرانے کا حکم نہیں دیا تھا ، اس موقع پرجسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ جس وقت دیوار گرائی جارہی تھی اس وقت اسسٹنٹ کمشنر موقع پر موجود تھا یہاں جھوٹ کیوں بولتے ہیں،گرلز گائیڈ کی وکیل عائشہ حامد نے کہاکہ یہ جھوٹ کے مرتکب ہورہے ہیں،جبکہ فاضل جج نے ان سے پوچھا کہ ہیمں بتائیں کہ اگرآپ نے دیوار نہیں گرائی ہے تو کیا آسیب نے آکر دیوار گرا دی،ا ڈی سی صاحب آپ اس ذمہ داری کے اہل نہیں،آپ کوئی اور کام کریں ، جس پرڈپٹی کمشنر نے کہاکہ وقوعہ کے وقت میں لاہور میں تھا، جسٹس شیخ عمطت کاکہناتھاکہ لاہور مریخ پرتونہیں ہم آپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں گے اور آپ کواڈیالہ جیل بھجوا دیا جائے گا، جس پرڈپٹی کمشنرنے عدالت سے غیرمشروط معافی طلب کی اورکہا کہ آئندہ وہ مختاط رہیں گے تاہم عدالت نے ان کی معافی قبول نہیں کی ،سماعت کے دوران گرلزگائیڈ کی وکیل نے عدالت سے کہاکہ 15 اپریل کو شیخ رشید کی کال پر دیوار گرائی گئی ہے جس پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت سے کہاکہ گرائی گئی دیوار ایک رات میں ہی بنا دی گئی ہے جبکہ گیس کنکشن کا کام بھی آج ہی مکمل کردیا جائے گا، اس لئے استدعا ہے کہ عدالت رحم کا مظاہرہ کرے، بعد ازاں عدالت نے سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی طبیعت بگڑنے پر شہبازشریف کی ضمانت کی منسوخی سمیت کورٹ روم نمبر 2 کے تمام کیسز ملتوی کر دئیے ہیں۔