حکومت کا پاکستان میں تاپی گیس پائپ لائن کا سنگ بنیاد رواں سال اکتوبر میں رکھنے کا فیصلہ
پاکستان میں منصوبے کی تعمیر 2022تک مکمل کرنے کا ہدف، منصوبے سے پاکستان یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس حاصل کرے گا
محمد علی ہفتہ 18 مئی 2019 23:47
(جاری ہے)
پاکستانی وفد تاپی پائپ لائن کمپنی کے بورڈ اجلاس میں شرکت کرے گا۔
ندیم بابر تاپی منصوبے کے سنگ بنیاد سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔ پاکستان میں منصوبے کی تعمیر 2022تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ منصوبے سے پاکستان یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس حاصل کرے گا۔ تاپی گیس پائپ لائن سے یومیہ3 ارب 20کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہوگی۔بھارت کو بھی یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس ملے گی۔ منصوبے سے افغانستان کو یومیہ 50 کروڑ مکعب فٹ تک گیس ملے گی۔ تاپی منصوبے کے تحت افغانستان میں پائپ لائن کی تعمیر جاری ہے۔ ترکمانستان افغانستان کی سرحد تک پائپ لائن تعمیر کر چکا ہے۔ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پرمجموعی لاگت کا تخمینہ 8سے 9ارب ڈالر ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اس گیس پائپ لائن منصوبے کو وقت پر مکمل کرنے میں کامیاب ہوئی، تو اس صورت میں پاکستان میں توانائی کی کمی خاص کر گیس کی کمی کا بحران بہت حد تک ختم ہو جائے گا۔مزید اہم خبریں
-
کراچی: سابق شوہر نے بیوی کوچھریوں کے وار کرکے قتل کردیا
-
آئین میں کہاں لکھا ہے کابینہ قانون سے بالاترہے۔ چیف جسٹس
-
ریاستہائے متحدہ امریکہ اورپاکستان کے درمیان ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (ٹی آئی ایف ای) کا بین المذاکرہ اجلاس
-
مارگلہ کی خوبصورت پگڈنڈیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مارگلہ ٹریل پٹرول کا آغاز کر رہے ہیں ، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹویٹ
-
وزیراعلی مریم نواز شریف نے جگر کے عارضہ میں مبتلا پروفیسر ایس ایم منصور کے علاج کیلئے 13 لاکھ روپے امداد کی منظوری دیدی
-
ایف بی آرکا ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم ناکام
-
خیبر پختونخواہ حکومت کا لاکھوں ٹن گندم کی خریداری کا فیصلہ
-
بھارتی شہری نے پاکستانی لڑکی کو دل کا عطیہ کرکے نئی زندگی دے دی
-
نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیرخزانہ
-
افغان شہریوں کو ڈھائی لاکھ روپے لیکر شناختی کارڈ جاری کرنیوالا نادرا کا افسر گرفتار
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ہالینڈ کی سفیر مسز ہینی ڈی وریس کی ملاقات، ڈچ کمپنیوں کوسرمایہ کاری کی دعوت
-
عمران خان کو ریاستی اداروں کے خلاف بیانات سے اجتناب برتنے کے حکم پر تنقید و سوالات
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.