Live Updates

تیل و گیس کے ذخائر نہ نکلنے کے بعد وزیراعظم کی توجہ سونے کے ذخائر کی طرف دلا دی گئی

قوم کے 7 ارب روپے تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے پر لگا دئیے گئے،ہمارے پاس اور کئی آپشن موجود تھے، سوات میں سونا موجود ہے جو کہ زیادہ آسانی سے نکل سکتا ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 21 مئی 2019 16:07

تیل و گیس کے ذخائر نہ نکلنے کے بعد وزیراعظم کی توجہ سونے کے ذخائر کی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مئی 2019ء) : معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ تیل و گیس کے ذخائر تلاش کرنے کی بجائے ہمارے پاس اور بھی کئی آپشنز موجود ہیں۔ہمارے پاس سوات میں سونا ہے جو کہ زیادہ آسانی سے نکل سکتا ہے۔ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ تیل اور گیس کے ذخائر ڈھونڈنے میں کئی سال لگ جاتے ہیں۔ ہمارے پاس زین میں گیس کے ذخائر ہیں, جہاں سیکورٹی کا انتظام کرنا پڑے گا اور سڑکیں بنانی پڑیں گی۔

ہمارے پاس ریکوڈک میں بھی سونا ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس وزیرستان میں گیس کے ذخائر ہیں جس کی پٹی خوشاب تک پھیلی ہوئی ہے۔ہمارے پاس کئی آپشنز موجود ہیں۔لیکن تیل اور گیس ڈھونڈنے کے چکر میں قوم کا 7 ارب روپے خرچ کر دیا گیا۔جب کہ سینئیر صحافی ذوالفقار راحت کا کہنا ہے کہ سمندر سے تیل نکالنے کا پراجیکٹ کافی پُرانا ہے لیکن اس دور میں عمران خان نے اس پر فوکس کیا ۔

(جاری ہے)

لیکن آج بھی وزیراعظم عمران خان اُمید کی بات کر رہے ہیں لیکن اسی وقت ندیم بابر صاحب نے اس کے برعکس بیان دے دیا۔ ندیم بابر جو وزیراعظم کے مشیر ہے ، اس سے پہلے انرجی کی ٹاسک فورس کے چئیرمین تھے۔ وہاں سے اچانک یہ دوسری طرف چلے گئے۔ ندیم بابر اس سے پہلے شہباز شریف کے ساتھ تھے جس کے بعد وہ نواز شریف کے پاس چلے گئے۔ جہاں سے وہ پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہو گئے تھے۔

ایک ہی وقت اور ایک ہی دن میں جہاں وزیراعظم عمران خان قوم کو اُمید دے رہے ہیں اور ان کو خوشخبری دے رہے تھے تو دوسری جانب ندیم بابر اس کے برعکس بیانات دے رہے ہیں۔ ندیم بابر کا کہنا ہے کہ 5500 سے زیادہ گہرائی تک ڈرلنگ کی گئی اور اب یہ ڈرلنگ بند ہو گئی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو تاحال نہیں بتایا گیا کہ ڈرلنگ رُک گئی ہے جبکہ ندیم بابر کو اس بات کا علم ہے۔

ندیم بابر نے اس ڈرلنگ پر آئی لاگت کا بھی بتا دیا ، یعنی حکومت کا اپنا ہی بندہ یہ تفصیلات فراہم کر رہا ہے کہ حکومت کا 14 ارب ضائع ہو گیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اگر ڈی جی پٹرولیم تک کو اس ڈرلنگ کے ٹیسٹنگ کے نتائج سے آگاہ کر دیا گیا ہے تو وزیراعظم عمران خان کو کیوں نہیں آگاہ کیا گیا۔ صاف پتہ چل رہا ہے کہ آخر بیوروکریسی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ کر کیا رہی ہے۔ ندیم بابر اور کچھ بیوروکریسی کے لوگ ساتھ ملے ہوئے ہیں اور مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ کوئی گیم ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات