ڈالر کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ سی پیک بھی ہے

ساری توجہ سی پیک پر ہونے کے باعث حکومت نے دوسری تمام خرید وفروخت کو نظر انداز کر دیا اس لیے ڈالر کی قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا،ماہرمعاشیات

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 21 مئی 2019 21:42

ڈالر کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ سی پیک بھی ہے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مئی2019) ماہرمعاشیات ڈاکٹر شجاعت مبارک نے بتایا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سی پیک بھی ہے۔ انہوں نے دالر کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ساری توجہ سی پیک پر ہونے کے باعث حکومت نے دوسری تمام خرید وفروخت کو نظر انداز کر دیا اس لیے ڈالر کی قیمت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کی درآمدات اور برآمدات کے درمیان فرق بہت بڑھ گیا ہے البتہ موجودہ صورتحال میں ملکی درآمدات میں کمی ضرور آئی ہے مگر ماضی میں ملک میں آنے والی قدرتی آفات کی وجہ سے بہت زیادہ درآمدات کا رجحان رہا ہے جس کی اس وقت ضرورت بھی تھی۔ لیکن اس کے بعد معیشت کی کمر ابھی تک سیدھی نہیں ہو پائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حکومت کی ساری توجہ CPEC منصوبے پر ہے جس کے باعث باقی اہم خریدو فروخت نظر انداز ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

تیسری وجہ بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے بہت زیادہ قرضہ چکانا ہے جس پر حکومت نے مزید قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اقدام بھی معیشت کے حق میں نہیں گیا اور ایک اور اہم وجہ یہ بھی ہے کہ روپے کی قدر کم ہونے کے خوف سے عوام نے ڈالر خریدنا شروع کردیا ہے جس سے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ کاروباری ہفتے کے دوسرے دن میں ڈالر کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔

میڈیارپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی کرنسی کی تنزلی جاری ہے جب کہ ڈالر کا پلڑہ بھاری ہے۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے مزید مہنگا ہو گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نئی قیمت 154 روپے ہو گئی۔انٹر بینک میں بھی ڈالر 2روپے 35پیسے مہنگا ہو گیا ہے۔ جب کہ دوسری جانب پاکستان پر قرضوں کا مجموعی حجم مارچ کے اختتام پر 35.1 ٹریلین روپے یعنی معیشت کے 91.2 فصد تک پہنچ گیا ہے۔